ہفتہ, جولائی 5, 2025
اشتہار

کراچی کے ایک سینیٹر نے شہر فوج کے حوالے کرنے کا کہا، نثار

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : وزیرِ داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ کراچی کے سینیٹر نے شہر کو فوج کے حوالے کرنے کی درخواست کی تھی لیکن میں نے آپریشن رینجرز سے کروایا اور کامیابی کا سہرا کپتان وزیر اعلیٰ سندھ کو دیا۔

وہ قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ ردالفساد، ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، اس پر سیاست نہیں ہونی چاہئے۔

انہوں نے اس تاثر کو بھی غلط قرار دیا کہ ملک میں کسی دہشت گرد تنظیم کا دفتر موجود ہے اور نہ ہی کسی بھی کالعدم تنظیم کو سپورٹ کیا جا رہا ہے جب کہ میری ایک ملاقات پر شور مچایا گیا اس وقت شور کیوں نہ مچایا جب یہ مذکورہ شخص 2013ء کا الیکشن لڑا تاہم فرقہ پرست تنظیموں پر پابندی کے حوالے سے مزید قانون سازی کی ضرورت ہے۔

وفاقی وزیرِ داخلہ نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے میں نے کبھی کسی قسم کی نرمی کی بات نہیں کی اور نہ ہی ان کو کوئی لچک دی لیکن ایوان میں شور برپا کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے تجربے کی بنیاد پر کہا تھا کہ ان دو گروہوں میں فرق ہے ایک دہشت گرد اور ایک فرقہ پرست ہیں لیکن تنقید کرنے والوں نے دہشت گرد تنظیموں پر پچھلے 5 سال میں کوئی بات نہیں کی گئی نہ ہی ان کا ڈیٹا لیا گیا اور نہ ہی ان کے خلاف کوئی ایکشن ہوا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ جب ضربِ عضب اور نیشنل ایکشن پلان کا ذکر ہوا تو میں نے کہا تھا کہ یہ سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے میں نے نیکٹا کو کہا ہے کہ وہ فرقہ پرست جماعتوں کے حوالے سے بھی کام کریں تاکہ دونوں ایوانوں میں قوانین لائے جا سکیں اور دہشت گردوں کے ساتھ ساتھ فرقہ پرست جماعتوں کے خلاف بھی قانون سازی ہو۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ دہشت گرد تنظیم کا کوئی پتہ نہیں ہوتا جب ان پر پابندی لگتی ہے تو ایک مہینے میں ہائیکورٹ میں اپیل کی گنجائش ہوتی ہے اور یہی قانون فرقہ پرست جماعتوں کے لیے بھی ہے لیکن اس قانون کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے جو سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں