واشنگٹن: امریکی سینیٹر کرس ہالن نے کہا ہے کہ امریکا کو پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کی حفاظت پر مکمل اعتماد ہے، صدر بائیڈن کے بیان کی امریکی محکمہ خارجہ نے وضاحت کر دی، بیان پالیسی نہیں، بے ساختہ تھا۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹر کرس ہالن نے ڈاکٹر مبشر چوہدری کی جانب سے دیے گئے عشائیے سے خطاب کیا، بعد ازاں انھوں نے اے آر وائی نیوز کے نمائندے سے خصوصی گفتگو بھی کی۔
انھوں نے کہا پاکستان اور امریکا کو مضبوط شراکت داری برقرار رکھنی ہوگی، اس کے لیے میں کوششیں کر رہا ہوں، ہم نے سیلاب زدگان کے لیے 75 ملین ڈالرز کی امداد دی، سیلاب ایک سانحہ ہے، دونوں ممالک کے لیے تعلقات مضبوط کرنے کا یہ اہم موقع ہے۔
امریکی سینیٹر نے کہا 2 سال قبل پاکستان کے دورے میں اہم ملاقاتیں ہوئی تھیں، میں آئندہ سال بھی پاکستان کا دورہ کروں گا۔
عشائیے سے خطاب میں انھوں نے کہا بائیڈن انتظامیہ مضبوط پاک امریکا تعلقات کی خواہش مند ہے، صدر بائیڈن کا پاکستان پر بیان بے ساختہ تھا، اس کا پالیسی سے کوئی تعلق نہیں، امریکی محکمہ خارجہ کی وضاحت سے لگتا ہے کہ یہ پالیسی بیان نہیں تھا۔
انھوں نے کہا امریکا میں مقیم پاکستانیوں کو تحفظ دینے کے لیے ٹی پی ایس کا بِل زیر غور ہے، پاکستانیوں کے لیے عارضی تحفظ اسٹیٹس کے لیے کوشش کر رہے ہیں، ٹی پی ایس کے معاملے پر صدر بائیڈن کو خط بھی لکھا گیا ہے۔
سینیٹر کرس ہالن نے کہا پاکستان کے لیے ٹریول ایڈوائزری بھی بہتر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، پاکستان دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا۔
امریکی سینیٹر کا کہنا تھا کہ سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں، پاکستان کو دی جانے والی ایمرجنسی امداد میں امریکا سب سے آگے ہے۔
انھوں نے کہا پاکستان میں آئندہ سال انتخابات ہونے جا رہے ہیں، ہم صاف و شفاف انتخابات ہوتے اور سیاسی استحکام دیکھنا چاہتے ہیں، ہم جمہوری طریقے سے اقتدار کی منتقلی کے خواہاں ہیں، پاکستانیوں کو صاف شفاف انتخابات کے ذریعے رہنماؤں کے انتخاب کا حق ہونا چاہیے۔
کرس ہالن نے کہا عمران خان کے امریکا پر سازش کے الزامات میں کوئی صداقت نہیں، پاک امریکا تعلقات کو مضبوط کرنے کے لیے عمران خان کے ساتھ بہت کام کیا۔