ویلنگٹن: نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے کہا ہے کہ کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر حملوں کی تحقیقاتی رپورٹ دسمبر تک موصول ہوگی۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رائل کمیشن کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملوں سے متعلق رپورٹ 10 دسمبر تک پیش کرے گا، کمیشن حملہ آور کی سرگرمیوں، سوشل میڈیا کا استعمال اور عالمی رابطوں سے متعلق تحقیقات کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ کمیشن انسداد دہشت گردی کے لیے ناکافی ذرائع کے بارے میں بھی انکوائری کرے گا۔
جیسنڈا آرڈرن نے واضح کیا کہ رائل کمیشن حملوں کے بعد ملکی ردعمل کو دیکھتے ہوئے ایسی تجاویز بھی مرتب کرے گا تاکہ دوبارہ ایسا کوئی واقعہ رونما نہ ہو۔
مزید پڑھیں: سانحہ کرائسٹ چرچ، عدالت نے دہشت گرد کے دماغی معائنے کا حکم دے دیا
نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کے مطابق اس کمیشن کی سربراہی ملک کی اعلیٰ ترین عدالت کے جج سر ولیم ینگ کو تفویض کی گئی ہے، انہیں ملکی انٹیلیجنس اداروں کی مرتب کردہ خفیہ رپورٹوں تک رسائی بھی حاصل ہوگی، کمیشن 13 مئی سے اپنا کام شروع کرے گا۔
واضح رہے کہ چند روز قبل نیوزی لینڈ کی عدالت نے برینٹن ٹیرنٹ پر دہشت گردی کا مقدمہ چلانے سے پہلے ملزم کے دماغی معائنے کا حکم دیا تھا۔
کرائسٹ چرچ میں 15 مارچ کو مساجد پر حملہ کرنے والے دہشت گرد کو 50 افراد کے قتل اور 39 کے اقدام قتل سمیت مجموعی طور پر 89 الزامات کا سامنا ہے۔
یاد رہے کہ نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے 25 مارچ کو سانحہ کرائسٹ چرچ کی تحقیقات کے لیے رائل کمیشن بنانے کا اعلان کیا تھا۔