لاہور: چونیاں میں 4 بچوں سے زیادتی اور قتل کرنے والے ملزم سہیل کو بچوں کے والدین کے سامنے الگ الگ پیش کیا گیا، ملزم نے قتل کی لرزہ خیز تفصیلات بچوں کے والدین کے سامنے بیان کر دیں۔
تفصیلات کے مطابق ذرایع کا کہنا ہے کہ پولیس نے چونیاں کیس کے ملزم کو بچوں کے والدین کے سامنے پیش کیا، ملزم نے قتل کی لرزہ خیز واردات سے پردہ اٹھایا، اس نے والدین کے سامنے بچوں کے قتل کی روداد بیان کرتے ہوئے کہا قتل کرنے کے تمام واقعات میں اکیلا تھا۔
ملزم نے بتایا کہ بچوں کو زیادتی اور قتل کے بعد گڑھے میں پھینک دیتا تھا، جس کے بعد آوارہ جانور بچوں کے جسموں کو کھا لیتے تھے، حیوانیت جاگنے پر جو بچہ سامنے آتا تھا اسے نشانہ بنا لیتا تھا۔
ذرایع کے مطابق ملزم سے ملاقات آر پی او شیخوپورہ کے آفس میں کرائی گئی، جے آئی ٹی ممبر ایس پی انویسٹی گیشن اور بچوں کے وکیل بھی موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں: چونیاں کیس، ملزم 7 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
بتایا گیا کہ ملزم سہیل نے پہلے بھی جیل کاٹی، سزا کے خوف سے بچوں کو قتل کرتا رہا، اس ملاقات کا مقصد بچوں کے والدین کا ابہام دور کرنا تھا، پولیس کے مطابق چالان پیش کرنے میں تاخیر کی وجہ ڈی این اے ٹیسٹ کی تفصیلی رپورٹ ہے، ابتدائی ڈی این اے رپورٹ میں ہڈیاں میچ کر گئیں، تفصیلی رپورٹ کے بعد چالان عدالت میں پیش کر دیں گے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ بچوں کی 64 ہڈیاں ملیں، ملزم سے رکشہ بھی برآمد کیا گیا ہے۔
واضح رہے گزشتہ ماہ ستمبر میں قصور کے ضلع پتوکی کے علاقے چونیاں میں ویران جگہ سے لاپتا بچوں کی مسخ شدہ اور نامکمل لاشیں برآمد ہوئی تھیں، جس کے بعد واقعے پر وزیر اعظم نے بھی نوٹس لیا۔