راولپنڈی : سائفرکیس میں عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمودقریشی کو 10،10 سال قید کی سزا سنا دی۔
تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل میں آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت قائم عدالت میں سائفر کیس کی سماعت ہوئی۔
عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمودقریشی کو 10،10 سال قید کی سزا سنا دی ، خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذولقرنین نے سزا سنائی۔
ایف آئی اے کی پراسیکیوشن ٹیم کیس میں جرم ثابت کرنے میں کامیاب ہوگیا ، خصوصی عدالت نے کہا کہ استغاثہ کےپاس جرم ثابت کرنے کیلئے ٹھوس ثبوت موجود تھے۔
ایف آئی اے کے تین اسپیشل پراسیکیوٹر راجہ رضوان ، ذوالفقار عباس اور شاہ خاور اس کیس میں تعینات تھے ، بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کے خلاف مختلف دفعات درج تھیں جبکہ سائفر کیس میں شاہ محمود قریشی پر معاونت کا الزام تھا۔
گزشتہ سماعت میں بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو دفعہ تین سو بیالیس کے تحت بیان کیلئے سوالنامہ دے دیا گیا تھا، سوال نامے میں ان سے چھتیس سوالوں کے جواب مانگے گئے۔
عدالت میں مزید گیارہ گواہوں کےبیانات پرجرح مکمل کرلی، جس کے بعد تمام پچیس گواہان پر جرح مکمل ہوگئی۔
چودہ گھنٹے جاری رہنے والی سماعت کے دوران سابق سیکرٹری خارجہ سہیل محمود،سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان سمیت سابق سیکرٹری داخلہ یوسف نسیم کھوکھر،سیکرٹری داخلہ آفتاب اکبردرانی،سابق سفیراسدمجید سے بھی جرح مکمل کرلی گئی۔
گواہان کے بیانات پر جرح اسٹیٹ ڈیفنس کونسل نے کی، جرح کے دوران شاہ محمود قریشی نے اسٹیٹ ڈیفنس کونسل پر اعتراض کیا، جس پر عدالت نے کہا تھا آپ بیٹھ جائیں ورنہ آپ کوکمرہ عدالت سےنکال دیا جائے گا۔
بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود نے جج پرعدم اعتماد کا اظہار کیا، وکیل سلمان صفدر نے کہا موجودہ حالات میں عدالت کے ساتھ چلنا مشکل ہوگیا ہے، عدالت نے جو ڈیفنس کونسل بنایا اتنے قابل ہیں چودہ گھنٹےمیں کیس سمجھ لیا؟ پھر گواہوں پرجرح بھی کرلی یہ ناممکن ہے، سپریم کورٹ نے اپنے فیصلےمیں جلد ٹرائل کا کہا، یہ نہیں کہا روزانہ چلے۔
جس پر جج نے ابوالحسنات کا کہنا تھا کہ جب ملزمان جیل میں ہوں توسماعت روزانہ کی بنیادپرہوتی ہے۔ تو شاہ محمود نے کہا تھا جج صاحب ضمانت مل بھی گئی توہم نےاندرہی رہنا ہے، آپ نے اللہ کو بھی جواب دینا ہے جبکہ بانی پی ٹی آئی نے کہا حاضرہوگیاہوں،میری حاضری لگالیں، فکسڈمیچ چل رہاہےیہاں کیا کروں گا۔