تازہ ترین

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

اسپین کی شہریت ملنے کا نیا قانون، غیرملکیوں کیلئے اہم خبر

میڈرڈ : مغربی یورپ کا دوسرا بڑا ملک اسپین جو دنیا کی 14 ویں سب سے بڑی معیشت ہونے کے ساتھ ایک ترقی یافتہ ملک ہے، جہاں دنیا بھر سے لوگ اپنے روزگار کے حصول کیلئے آتے ہیں۔

اسپین جانے کے خواہشمند افراد کیلئے وہاں کی حکومت نے ایک اہم فیصلہ کیا ہے جس کے تحت تارکین وطن کو بڑی سہولیات کی فراہمی کیلئے نیا قانون بنایا گیا ہے۔

حکومت کے اس فیصلے سے روزگار کیلئے آنے والے لاکھوں غیرملکیوں کو کافی حد تک مالی فائدہ بھی ہوگا،ذرائع کے مطابق مذکورہ قانون اسپین کے ان افراد کی اولادوں کیلئے بنایا گیا ہے جو ماضی میں ہونے والی خانہ جنگی کے باعث اپنا ملک چھوڑ کر مختلف ممالک چلے گئے تھے۔

ملک چھوڑ کر جانے والوں کی بڑی تعداد نے مختلف وجوہات کی بنا پر اسپین واپس نہ آنے کا فیصلہ کیا جس کے باعث آج نوبت اس حد تک پہنچ چکی ہے کہ اسپین میں افرادی قوت کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

اسپین حکومت کو یہ خطرہ ہے کہ مستقبل قریب میں پینشن لینے والے افراد کی تعداد 60فیصد ہوجائے گی جبکہ کام کرنے والے جوان افراد 40 فیصد رہ جائیں گے جس سے معاشی مشکلات میں اضافہ ہوگا۔

اس سلسلے میں اسپین حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ لوگ جو یہاں سے چلے گئے تھے ان کی اولادوں کو خصوصی اسکیم کے تحت اسپین کی شہریت دی جائے  تاکہ وہ ملک کی تعمیر وترقی میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔

اسپین کی متعلقہ وزارت نے ’ایخونیتو‘کے نام سے ایک نیا قانون متعارف کیا ہے جو اپنے پرانے شہریوں اور ان کی اولادوں کو دوبارہ ملکی شہریت کا حامل بنائے گی۔

نیشنلٹی لینے کے خواہشمند افراد کو اپنی پرانی دستاویز کے ذریعے یہ ثابت کرنا پڑے گا کہ وہ اُن ہی لوگوں کی اولادیں ہیں جو یہاں سے ہجرت کرکے کسی دوسرے ملک چلے گئے تھے۔

اس حکومتی اعلان کے بعد لوگ لاکھوں کی تعداد میں اسپین کی ایمبیسی میں درخواستیں جمع کرا رہے ہیں اور اب تک بڑی تعداد میں شہریت دینے کا عمل بھی شروع ہوچکا ہے۔

Comments

- Advertisement -