بدھ, فروری 5, 2025
اشتہار

’’سول نافرمانی کی کال پر 3 فیصد بھی عمل ہوتا ہے تو بہت نقصان ہوگا‘‘

اشتہار

حیرت انگیز

سینئر سیاستدان فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سول نافرمانی کی کال پر 3 فیصد بھی عمل ہوتا ہے تو بہت نقصان ہوگا، حکومت کو بچنے کیلئے گفتگو کرنی چاہیے۔

اے آر وائی کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ میری نظر میں حکومت سول نافرمانی سے بچنے کیلئے گفتگو کرنی چاہیے، پی ٹی آئی کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی، جیل میں ڈالا گیا لیکن پارٹی ختم نہ ہوسکی۔

انھوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل میں ڈال دیا گیا لیکن ان کیخلاف کوئی بیانیہ نہ بناسکے، بانی پی ٹی آئی کچھ بھی کہتے ہیں تو وہ بیانیہ بن جاتا ہے، ایسے حالات میں بانی پی ٹی آئی سے بات کرنی چاہیے معاملات طے کرنے چاہئیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی کو اپوزیشن جماعتوں کیساتھ الائنس بنانا چاہیے، پی ٹی آئی کو جے یو آئی ف کیساتھ الائنس کو آگے بڑھانا چاہیے۔

سوشل میڈیا پر جو مہم چلاتے ہیں وہ پی ٹی آئی کا نام استعمال کرتے ہیں، بیرون ملک بیٹھے لوگ پیسے بنانے کیلئے سوشل میڈیا مہم چلاتے ہیں، جو حالات ہیں اس میں نقصان پاکستان، پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کو ہورہا ہے۔

سینئر سیاستدان نے کہا کہ ملک کے جو حالات ہیں اس میں صرف فائدہ ن لیگ کو ہورہا ہے، بانی پی ٹی آئی کو ویسے ہی اتنی سزائیں سنادی ہیں ایک اور سزا سے کیافرق پڑیگا، پی ٹی آئی اس وقت بیک فٹ پر ہے اور یہ بات چیت کا اہم موقع ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے بغیر سیاسی ماحول نہیں بن سکتا، دو سال میں دیکھ بھی لیا، شہبازشریف، مریم نواز چاہتے نہیں کہ پی ٹی آئی سے مذاکرات ہوں۔

انھوں نے کہا کہ سیاسی درجہ حرارت نیچے آنا شہبازشریف کے حق میں نہیں، ن لیگ کی کوشش ہوتی ہے سیاسی درجہ حرارت اوپر ہی رہے۔
فوادچوہدری نے کہا کہ بانی نے کہا کہ حکومت مثبت رویہ دکھاتی ہے تو سول نافرمانی تحریک آگے کریں، سیاسی مقدمات ہیں اور اسی لیے بانی پی ٹی آئی کو جیل میں رکھا جارہا ہے، یہ کہنا پی ٹی آئی بند گلی میں آگئی غلط ہے، سیاست میں ہردن نیا دن ہوتا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں