جمعہ, نومبر 15, 2024
اشتہار

سپریم کورٹ کا بینچ پھر ٹوٹ گیا

اشتہار

حیرت انگیز

فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائلز کے خلاف درخواستوں کی سماعت کرنے والا سپریم کورٹ کا بینچ ایک بار پھر ٹوٹ گیا ہے اور جسٹس منصور علی شاہ بینچ سے علیحدہ ہوگئے ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائلز کے خلاف درخواستوں کی سماعت کرنے والا سپریم کورٹ کا بینچ ایک بار پھر ٹوٹ گیا ہے اور جسٹس منصور علی شاہ بینچ سے علیحدہ ہوگئے ہیں۔ وفاقی حکومت نے ان کے بینچ سے الگ ہونے کی درخواست کی تھی۔

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سات رکنی بینچ نے کیس کی سماعت شروع کی تو وفاقی حکومت نے جسٹس منصور علی شاہ کے بینچ سے الگ ہونے کی درخواست کر دی۔ اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان کہا کہ جسٹس منصور علی شاہ نے پہلی سماعت پر اعتراض کا پوچھا بھی تھا۔ ایک درخواست گزار کی طرف سے ہدایات ملی ہیں۔

- Advertisement -

اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے روسٹرم پر آکر بینچ کے حوالے سے وفاقی حکومت کے اعتراض سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ایک درخواست گزار جسٹس منصور علی شاہ کے رشتے دار ہیں اس لیے ان کے کنڈکٹ پر اثر پڑ سکتا ہے۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ آپ کی چوائس یا خواہش پر بینچ نہیں بن سکتے، آپ کس بات پر اس عدالت کے معزز جج پر اعتراض اٹھا رہے ہیں جب کہ جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ میں نے تو پہلے ہی دن آ کر کہا تھا کہ کسی کو اعتراض ہے تو بتا دیں۔

اس موقع پر جسٹس منصور علی شاہ مزید کہا کہ میرے خیال سے اعتراض کے بعد میرا اس بینچ میں شامل رہنا نہیں بنتا اور بینچ سے علیحدہ ہوگئے جس کے بعد یہ سات رکنی بینچ ٹوٹ گیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہم بعد میں واپس آئیں گے۔

سات رکنی بینچ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منصورعلی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس سید مظاہرعلی اکبر نقوی اور جسٹس عائشہ ملک شامل تھے۔

مذکورہ کیس میں وزیر اعظم شہباز شریف نے سابق وزیر قانون فروغ نسیم کی خدمات حاصل کر لی ہیں جنہیں آج کی سماعت میں پیش ہونا ہے جب کہ عدالت عظمیٰ نے وزیراعظم، وزیر داخلہ رانا ثنااللہ، وزیر دفاع خواجہ آصف، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، اٹارنی جنرل اور چیئرمین پی ٹی آئی کو نوٹس جاری کر رکھے ہیں۔

آج کی سماعت میں وزیر دفاع خواجہ آصف کی نمائندگی عرفان قادر کریں گے جب کہ وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کی طرف سے شاہ خاور وکیل ہوں گے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل مذکورہ کیس کے لیے سپریم کورٹ کا 9 رکنی لارجر بینچ تشکیل دیا گیا تھا تاہم اس کی سماعت کے پہلے روز ہی جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس طارق مسعود نے خود کو بینچ سے علیحدہ کر لیا تھا اور مذکورہ بینچ ٹوٹنے کے بعد چیف جسٹس نے سات رکنی بینچ تشکیل دیا تھا۔

Comments

اہم ترین

راجہ محسن اعجاز
راجہ محسن اعجاز
راجہ محسن اعجاز اسلام آباد سے خارجہ اور سفارتی امور کی کوریج کرنے والے اے آر وائی نیوز کے خصوصی نمائندے ہیں

مزید خبریں