کراچی: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ ملک میں قانون کی بالا دستی کے لئے عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کرنا ضروری ہے .
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کا سارک لا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ستائشی انداز میں کہا کہ سارک مثالی فورم ہے.
اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ہمیں آزادی اورانصاف کے اصولوں پر یقین ہے، ہمیں بامعنی تعاون پرزوردینا چاہئے اور علاقائی ریاستوں کو مضبوط کرنا ہوگا، نظام انصاف و قانون کا براہ راست فائدہ عوام کو ہوتا ہے ، قانون کی بالا دستی کیلئے بار اور بینچ اہم کردار ادا کرسکتے ہیں.
انہوں نے دور حاضر کے تقاضے کے تحت خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دور جدید میں انصاف کی فراہمی کیلئے ٹیکنالوجی کا سہارا لینا ضروری ہوگیا ہے. پاکستان کی عدلیہ طاقت کے غلط استعمال پر نظر رکھتی ہے.
انہوں نے حالیہ پرتشدد واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے حال ہی میں بچی پر تشدد کے واقعے کا نوٹس لیا ہے، انسانی حقوق کی فراہمی میری اولین ترجیح ہے،میں اپنی ذمے داریوں سے ذرا برابر بھی کوتاہی نہیں برت سکتا ہوں.
چیف جسٹس ثاقب نثارنے کہا کہ ملک میں قانون کی بالا دستی کے لئے ضرورت اس امر کی ہے کہ عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کیا جائے.
دوسری جانب کوئٹہ کے واقعات پر ان کا کہنا تھا کہ کوئٹہ حملے سے معلوم ہوتا ہے عدالتی نظام پر حملہ کیا جارہا ہے.