منگل, ستمبر 17, 2024
اشتہار

قاضی فائز عیسیٰ کا توسیع سے متعلق بیان، سیکریٹری چیف جسٹس نے اعلامیہ جاری کر دیا

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی گزشتہ روز صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے معاملے پر سیکرٹری ڈاکٹر مشتاق احمد کی جانب سے اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔

سیکریٹری ڈاکٹر مشتاق احمد نے اعلامیے میں کہا کہ چیف جسٹس کے ساتھ آف دی ریکارڈ گفتگو کو غلط انداز میں رپورٹ کیا گیا، ان سے صحافی نے توسیع سے متعلق سوال کیا تھا جس پر قاضی فائز عیسیٰ نے جواب دیا تھا کہ کئی ماہ پہلے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ چیمبر ملنے آئے تھے، انہوں نے بتایا تھا کہ حکومت چیف جسٹس کی مدت معیاد 3 سال کرنے پر غور کر رہی ہے۔

ڈاکٹر مشتاق احمد کے مطابق چیف جسٹس نے صحافی کے سوال پر جواب دیا کہ اگر تجویز کسی ایک فرد کیلیے ہے تو قابل قبول نہ ہوگی، چیف جسٹس کے ساتھ وزیر قانون کی ملاقات میں اٹارنی جنرل اور جسٹس منصور علی شاہ بھی تھے، وزیر قانون نے ججز تقرری میں پارلیمانی کمیٹی کی حیثیت کا ذکر کیا تھا۔

- Advertisement -

اعلامیے میں سیکریٹری نے بتایا کہ وزیر قانون نے کہا کہ تجویز ہے ججز تقرری کیلیے جوڈیشل کمیشن پارلیمانی کمیٹی کو ایک بنایا جائے، اس پر چیف جسٹس نے جواب دیا تھا کہ یہ پارلیمنٹ کی صوابدید ہے، ججز تقرری کی نئی مجوزہ باڈی میں اپوزیشن ارکان کو باہر نہ رکھا جائے۔

ڈاکٹر مشتاق احمد نے بتایا کہ قاضی فائز عیسیٰ سے اعظم نذیر تارڑ نے کبھی نجی ملاقات نہیں کی، صحافی کی جانب سے (ن) لیگی رانا ثنا اللہ کے بیان پر فالو اپ سوال کیا گیا تھا، چیف جسٹس نے کہا تھا کہ رانا ثنا اللہ سے نہیں ملا نہ ان کے بیان کا علم ہے، اگر اس سے متعلق کوئی سوال ہے تو متعلقہ شخص سے کیا جائے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ چیف جسٹس سے ججز کی تعداد بڑھانے سے متعلق بھی سوالات کیے گئے جس پر قاضی فائز عیسیٰ نے جواب دیا تھا کہ پہلے خالی اسامیاں پُر کی جائیں، لیکن افسوس آف دی ریکارڈ گفتگو کو غیر ضروری طور پر اور غلط نشر کیا گیا۔

گزشتہ روز نئے عدالتی سال کے موقع پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے مدت ملازمت میں توسیع لینے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ باقی تمام ججوں کی مدت ملازمت میں توسیع کر بھی دیں تب بھی میں قبول نہیں کروں گا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں