پیر, جولائی 1, 2024
اشتہار

انصاف کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا، چیف جسٹس

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : چیف جسٹس پاکستان قاضی فائزعیسیٰ کا کہنا ہے کہ انصاف کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا، قانون شہادت میں ہے، بار ثبوت پراسیکیوشن پر ہوتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان قاضی فائزعیسیٰ نے سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری ثقافت میں کئی مثبت پہلوہیں جنہیں ہم بھول جاتے ہیں، انصاف کے بغیرکوئی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہ مسماة لفظ اصل میں قانونی زبان میں استعمال ہوتاتھا، مسماة کےلفظ کوایم ایس ٹی لکھاجاتاتھاجوبعدمیں مزید چھوٹا ہو کر ایم ایس بن گیا، یہ لفظ تمام خواتین کیلئے استعمال کیاجاتاتھا۔

- Advertisement -

چیف جسٹس نے کہا کہ ملازمت کےمقامات پرآئین خواتین کےتحفظ کی ضمانت دیتا ہے، خواتین تعلیم کے شعبے میں اہم کرداراداکررہی ہیں، خواتین کو ملکی ترقی کیلئے ہر شعبے میں اپنا کرداراداکرناچاہیے اور پانچ سے سولہ سال کے بچوں کو تعلیم لازمی حاصل کرنی چاہیے۔

انھوں نے زور دیا کہ خواتین کی ہر شعبہ میں نمائندگی ضروری ہے، قرآن کاپہلالفظ اقراہےجومردوخواتین میں تفریق نہیں کرتا، قرآن سب سےپہلےتعلیم سب کیلئےکی ہدایت دیتا ہے، اور اسلام میں حج کے دوران ایک خاتون کی پیروی کرتے ہوئے صفا مروہ پر دوڑنا پڑتا ہے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے بتایا کہ قومی اسمبلی میں خواتین کیلئے براہ راست کے علاوہ 18 فیصد مخصوص نشستیں ہیں، قومی اسمبلی سمیت مختلف اداروں میں مخصوص نشستیں ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اسلام نے خواتین کو بہت حقوق دیے ہیں، قرآن پاک کی پہلی آیت کسی تفریق کےبغیراقراسب کیلئےہے، ہمارےنبیﷺنےیہ آیت سب سے پہلے اپنی زوجہ محترمہ کو سنائی۔

غیرت کے نام پر قتل کے حوالے سے انھوں نے کہا غیرت کے نام پر قتل کا کیسز میں غلط استعمال ہوتا ہے، خواتین کوغیرت کے نام پر قتل کیاجاتاہے، خواتین کی بےحرمتی یاغلط الزام لگانےپراسلام میں قذف کی سزا ہے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے بتایا کہ قرآن میں خواتین پرالزام لگانےیابےحرمتی کرنےپر80کوڑوں کی سزاہے، پاکستانی قانون کےسیکشن496کےتحت بھی سزا ہے لیکن میں نے پاکستان میں کبھی یہ سزا نہیں دیکھی،اس کے برعکس خواتین کوسزاملتے دیکھا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ قانون شہادت میں ہے بارثبوت پراسیکیوشن پرہوتا ہے، مسلم دنیااپنی تاریخ بھول چکی ہے، اسلام میں خواتین کی کردارکشی قابل سزاجرم ہے۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ اسلام میں زنا ثابت کرنے کیلئے4گواہان کی شرط لازم ہے لیکن پاکستان میں 4گواہان کی شرط پوری کئےبغیرہی عورت کو غیرت کے نام پر قتل کر دیا جاتا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں