منگل, مئی 13, 2025
اشتہار

سپریم کورٹ کا وفاق اورصوبائی حکومتوں کومنشیات فروشی پر ماہانہ رپورٹ جمع کرانے کاحکم

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : تعلیمی اداروں میں منشیات سپلائی کیس میں سپریم کورٹ نے وفاق اور صوبائی حکومتوں کو منشیات فروشی پر ماہانہ رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا، چیف جسٹس نے کہا سوشل میڈیاپر بچیاں نشہ آور پاؤڈر سونگھتی نظرآتی ہیں، تعلیمی اداروں میں آسانی سے منشیات مل جاتی ہیں، بتایا جائے اس کو روکنا کس کاکام ہے۔

تفصیلات کے مطابق تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار  کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے تعلیمی اداروں میں منشیات سپلائی کیس کی سماعت کی، سماعت میں چیف جسٹس نے وفاقی اورصوبائی حکومتوں کوماہانہ رپورٹ جمع کرانے کاحکم دےدیا۔

پنجاب اور خیبرپختونخوا حکومت نے عدالت میں رپورٹ جمع کرائی جبکہ اعلی عدالت نے سندھ اور بلوچستان پولیس کے تعاون نہ کرنے پر دس روز میں جواب طلب کرلیا۔

ڈی آئی جی آپریشن لاہور نے بتایا کہ لاہورمیں پچاس افراد کے خلاف مقدمات درج کرکے گرفتار کیا گیا، منشیات نجی تقریبات اورپارٹیوں میں بھی استعمال ہورہی ہیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا سوشل میڈیا پر بچیاں نشہ آور پاؤڈر سونگھتی نظر آتی ہیں، تعلیمی اداروں میں آسانی سے منشیات مل جاتی ہیں،اس کو روکنا کس کا کام ہے؟ ان پولیس والوں کا کیا ہوا جو منشیات سپلائی کرتے ہیں؟ محکمے کو کالی بھیڑوں سے پاک کیا جائے۔

چیف جسٹس نے یہ بھی استفسار کیا کہ منشابم کا کیا بنا کیا اس سے اربوں کی جائیداد ریکور ہوئی؟ اس نے پولیس افسران کوگالیاں نکالی تھیں اس کا کیا بنا؟ نمائندہ پنجاب پولیس نے بتایا کہ  منشابم کیخلاف کیس چل رہاہےاس میں کافی پیشرفت ہوئی ، چیف جسٹس نے کہا کل اس کیس کولاہور میں سنیں گے۔

پنجاب پولیس کے نمائندے نے جواب دیا پکڑےگئےافرادتعلیمی اداروں کےاردگردمنشیات فروحت کرتےتھے، منشیات پنجاب کے باہر سے لاہور لائی جاتی ہیں، اس حوالے سے ملکی سطح پر ہمیں تعاون درکار ہے، منشیات فروشی میں کوئی پولیس اہلکار ملوث نہیں ہے،منشیات نجی تقریبات اورپارٹیوں میں بھی استعمال ہورہی ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں