لاہور : سرکاری جامعات کے غیرمعیاری نجی لاء کالجز سے الحاق کے مقدمہ میں سپریم کورٹ نے یونیورسٹیوں کےوائس چانسلرز کو طلب کر لیا، چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کا کہنا ہے ہفتے اور اتوار کو بھی عدالت لگےگی، چھ ماہ میں سب کچھ ٹھیک کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں سرکاری جامعات کے غیرمعیاری نجی لاء کالجز سے الحاق کےخلاف درخواست پرسماعت ہوئی ، سماعت میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس میں کہا لوگ کہتے ہیں میں اس کام میں لگ کرخیردین،محمددین کاکیس بھول گیا، لیکن ایسا نہیں ہے ہفتے اور اتوار کو بھی عدالت لگے گی، چھ ماہ میں سب کچھ ٹھیک کریں گے۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس نے یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کو طلب کرتے ہوئے استفسار کیا کہ کیا لا کالجز رولز پر پورا اترتے ہیں، تفصیلات بتائیں،جامعات نے کتنے کالجز سے الحاق کیا،حلف نامے داخل کریں۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس میں کہا کہ پاکستان ایک جمہوری ملک ہے،عوام لیڈرز کو چنیں گے ہم قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں۔
جسٹس میاں ثاقب نثار نے لاہورہائیکورٹ میں زیر سماعت کیس کی تفصیلات بھی طلب کرتے ہوئے کہا کہ کسی ملک کی ترقی کے لیے تعلیم، علم، نالج ضروری ہے۔
بعد ازاں سماعت سماعت بیس جنوری تک ملتوی کردی۔