لاہور : سول ایوی ایشن اور پی آئی اے افسران کے تفریحی دورے کی ویڈیو سے متعلق ازخود نوٹس پر سماعت میں چیف جسٹس نے قرار دیا کہ کسی کو غریب عوام کے ٹیکسوں کے پیسے برباد کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سول ایوی ایشن اور پی آئی اے افسران کے تفریحی دورے کی ویڈیو سے متعلق ازخود نوٹس پر سماعت کی۔
قائم مقام ڈی جی سول ایوی ایشن اور دیگر افسران نے ٹکٹ سمیت اخراجات کی رسیدیں جمع کرا دیں، عدالت نے قائم مقام ڈی جی سول ایوی ایشن اور افسران پر برہمی کا اظہار کیا۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا یہ عیاشی کیلئے مفتے کا ملک ہے، کتنے ٹکٹ لئے گئے اور کیا اخراجات آئے؟ آپ کو ادارے کے لیے اصول وضع کرنے چاہیئیں تھے۔ کیا آپ کو دعوت دی گئی تھی؟ آپ نے دعوت پر جانے کیلئے خود ہی اپنی انسپکشن کی ڈیوٹی لگالی۔
چیف جسٹس نے مزید استفسار کیا کہ نانگا پربت دیکھنے کیلئے تفریحی دورے پر کتنے افسران گئے، رپورٹ کے مطابق کل 42 افسران تفریحی دورے پر گئے اور 23 لاکھ روپے سے زائد اخراجات آئے۔
چیف جسٹس نے قرار دیا کہ کسی کو غریب عوام کے ٹیکسوں کے پیسے برباد کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
بعد ازاں عدالت نے کیس پر مزید سماعت 31 جولائی تک ملتوی کردی۔