اسلام آباد : چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے خواتین کے اسکرٹ سے متعلق اپنے بیان پر معذرت کرتے ہوئے کہا ہے میرا مقصد کسی کی دل آزاری کرنا نہیں تھا، سوشل میڈیا پر اس بات پرایشو بنانےکی کوشش کی گئی۔
تفصیلات کے مطابق ٹیکس سے متعلق کیس کی سماعت میں چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ میری کراچی کی تقریرسےدل آزاری ہوئی تومعذرت خواہ ہوں، میرا مقصد کسی کی دل آزاری کرنا نہیں تھا۔
جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ میں نے اسکرٹ سےمتعلق چرچل کی مثال دی تھی، خواتین ہمارے معاشرے کا 50فیصد حصہ ہیں، سوشل میڈیا پر اس بات پرایشو بنانےکی کوشش کی گئی۔
خیال رہے کہ 13 جنوری کو چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کراچی میں ایک تقریب کے دوران خطاب میں تقریر کی مثال خواتین کے اسکرٹ سے دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایک اچھی تقریر عورت کے اسکرٹ کی طرح ہونی چاہیے جو نہ اتنی لمبی ہو کہ لوگ اس میں دلچسپی کھو دیں اور نہ ہی اتنی مختصر کہ موضوع کا احاطہ نہ کر سکے۔
گزشتہ روز چیف جسٹس کی تقریر پر خواتین وکلا نے احتجاج کرتے ہوئے معافی کا مطالبہ کیا تھا۔