پیر, اکتوبر 7, 2024
اشتہار

کیا جج بننے کے بعد آئین و قانون کے تقاضے ختم ہوجاتے ہیں؟ چیف جسٹس

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا ہے کہ کیا جج بننے کے بعد آئین و قانون کے تقاضے ختم ہوجاتے ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے مارشل لاء کے نفاذ سے متعلق اہم ریمارکس دیے اور محکمہ آبادی پنجاب کے ملازم کی نظرثانی درخواست خارج کردی۔

چیف جسٹس نے کہا کہ عدالتی فیصلہ آئین و قانون سے بالاتر نہیں ہوسکتا، لگتا ہے وقت آگیا ہے کہ ججز کی کلاسز کروائی جائیں، وکلا کو آئین کی کتاب سے الرجی ہوگئی ہے۔

- Advertisement -

قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ عدالتی فیصلوں کی مثالوں نے ملک کا بیڑا غرق کردیا ہے، عدلیہ کبھی مارش لاء کی توثیق کردیت یہے، کیا ججز آئین کے پابند نہیں، ججز کی اتنی فراخدلی غیرآئینی اقدام کی توثیق کردیتی جاتی ہے۔

دوران سماعت ریمارکس دیتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ پاکستان میں یہی ہورہا ہے کہ ایک کے بعد دوسرا مارشل لاء آجاتا ہے، غیر آئینی اقدام کی توثیق کا اختیار ججز کے پاس کہاں سے آجاتا ہے؟

انہوں نے کہا کہ عدالتی فیصلے کا حوالہ وہاں آئے جہاں آئین و قانون کا ابہام ہو، وکلا اب آئین کی کتاب اپنے ساتھ عدالت میں نہیں لاتے، کہا جاتا ہے نظرثانی درخواست جلدی لگادی، کہا جاتا ہے ڈھائی سال پرانی نظرثانی درخواست کیوں لگائی؟

Comments

اہم ترین

راجہ محسن اعجاز
راجہ محسن اعجاز
راجہ محسن اعجاز اسلام آباد سے خارجہ اور سفارتی امور کی کوریج کرنے والے اے آر وائی نیوز کے خصوصی نمائندے ہیں

مزید خبریں