منگل, دسمبر 3, 2024
اشتہار

حکومت کسی جج کواپنی مرضی کے مطابق بینچ میں نہیں بٹھاسکتی، چیف جسٹس کے ریمارکس

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : چیف جسٹس عطا عمر بندیال نے مبینہ آڈیو لیکس کمیشن کیخلاف درخواستوں پر سماعت میں ریمارکس دیئے حکومت کسی جج کواپنی مرضی کے مطابق بینچ میں نہیں بٹھاسکتی۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں مبینہ آڈیو لیکس کمیشن کیخلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی ، چیف جسٹس کی سربراہی میں 5رکنی لارجر بینچ نے سماعت کی ، بینچ میں جسٹس اعجاز الااحسن، جسٹس منیب اختر ، جسٹس شاہد وحید ،جسٹس حسن اظہر رضوی شامل ہیں۔

چیف جسٹس نے دوران سماعت ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کیسے سپریم کورٹ ججز کو اپنے مقاصد کیلئے منتخب کر سکتی ہے، اٹارنی جنرل صاحب عدلیہ کی آزادی کامعاملہ ہے، بہت ہوگیا آپ بیٹھ جائیں۔

- Advertisement -

جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا تھا کہ افسوس سےکہنا پڑ رہا ہےغیر ارادی طور پر کوشش کی گئی کہ ججز میں دراڑ ڈالی جائے لیکن 9مئی کے سانحے کےبعدعدلیہ کے خلاف بیان بازی بند ہوگئی۔

چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے مکالمے میں کہا کہ آپ ہمارےانتظامی اختیار میں مداخلت نہ کریں، ہم حکومت کا مکمل احترام کرتے ہیں، عدلیہ بنیادی انسانی حقوق کی محافظ ہے، حکومت کسی جج کواپنی مرضی کےمطابق بینچ میں نہیں بٹھاسکتی۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس میں مزید کہا کہ مئی کےواقعات کا فائدہ یہ ہوا جوڈیشری کیخلاف جو بیان بازی ہو رہی تھی وہ ختم ہوگئی ہے۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ یہ سب انا کی باتیں نہیں، آئین اختیارات تقسیم کی بات کرتا ہے، عدلیہ وفاقی حکومت کا حصہ نہیں۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں