چترال : چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ پاکستان سے محبت کرو، مسئلے خود ہی حل ہوجائیں گے، ہمیں دیانتداری اپنانی چاہیےاس کا آغاز اپنی ذات سے کرنا ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے چترال ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن میں وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا ایک ہی چیز کا پرچار کرتارہاہوں، ہمیں پاکستانیت کواجاگر کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان سے محبت کرو، مسئلے خود ہی حل ہوجائیں گے، ہمیں دیانتداری اپنانی چاہیے اور اس کا آغاز اپنی ذات سے کرنا ہوگا۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہمیں اس وقت پانی کی شدیدقلت کاسامنا ہے، بروقت اقدامات نہ کیےتومستقبل میں پانی کا بحران مزید گھمبیر ہوجائے گا۔
جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا باراوربینچ انصاف کا ذریعہ ہیں، ان میں کوئی تفریق نہیں کی،چیف جسٹس
اس دوران چیف جسٹس نے لواری ٹنل کو 24 گھنٹے کھلا نہ رکھنے کا نوٹس لیتے ہوئے نیشنل ہائی وے اتھارٹی سے 5روز میں جواب طلب کرلیا۔
چیف جسٹس نے بوٹی اوردروش میں ججز کی کمی کو پورا کرنے کا حکم دیا جبکہ پشاور میں سرکٹ بینچ اور سنگل بینچ کے قیام کا بھی اعلان کیا۔
اس سے قبل چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال چترال کا معائنہ کیا اور اسپتال میں اسٹاف اور ادویات کی کمی کو پورا کرنے کیلئے 3ماہ کی مہلت دے دی۔
اس موقع پر ان کو روایتی تحائف بھی پیش کیے گئے۔
مقامی صحافی گل حماد فاروقی کے سوال پر چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ وہ تحریری درخواست پیش کرے تا کہ وہ پی ٹی سی ایل حکام سے جواب طلبی کرے کہ انہوں نے ٹیلیفون بل پر کیوں بیس فی صد سروس ٹیکس لگایا ہے تاکہ اسے حتم کیا جاسکے۔
چیف جسٹس نے پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو فون کرکے کہا کہ وہ چترالی عوام کی جانب سے ایک سائل کے طور پر گذارش کرتا ہوں کہ چترال ہائی کورٹ برانچ میں ججوں کا عملہ پورا کرے اور عوام کو سستا اور آسان انصاف فراہم کرے۔