کوئٹہ: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ ملک میں غریب آدمی کا کوئی پرسان حال نہیں ہے، غریبوں کا بہت زیادہ استحصال ہورہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس کے اعزاز میں صدر سپریم کورٹ بار نے عشائیہ دیا، چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ لوگوں کے حقوق کی پامالی روکنے کی کوشش کریں گے، لوگوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ اعلیٰ عدلیہ کی ذمہ داری ہے۔
[bs-quote quote=” پانی کی قلت کو واٹر بم کا نام دیتا ہوں” style=”style-6″ align=”left” author_name=”چیف جسٹس”][/bs-quote]
چیف جسٹس نے کہا کہ ڈیم بنا کر عوام کو واٹر بم کے اثرات سے بچائیں گے، پانی کی قلت کو واٹر بم کا نام دیتا ہوں، عدلیہ اور بار ایک دوسرے کی طاقت ہیں، انسانی حقوق کے معاملات پر جہاں ضروری ہوا ازخود نوٹس لیا۔
جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ لوگوں کو انصاف کی فراہمی کے لیے ججز زیادہ محنت کریں، بنیادی انسانی حقوق کے لیے ازخود نوٹس لیتا رہا، آبی ماہرین کے مطابق بلوچستان میں پانی کی قلت کی صورت حال تشویشناک ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ بار اور بینچ کو مل کر فوری انصاف کے لیے کام کرنا ہے، بنیادی حقوق کا تحفظ اعلیٰ عدلیہ کی ذمہ داری ہے۔
مزید پڑھیں: ملک میں بہت کچھ ٹھیک کرنےکی ضرورت ہے ،چیف جسٹس ثاقب نثار
انہوں نے کہا کہ صوبوں کو واٹر مینجمنٹ پر توجہ دینا ہوگی، پانی کے مسائل پر توجہ نہ دی تو مسائل مزید گھمبیر ہوجائیں گے، منرل واٹر کمپنیوں سے وصول کی گئی رقم پانی کی بہتری کے لیے استعمال ہوسکتی ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانیوں نے ڈیم فنڈز کے لیے 7.9 ملین پاؤنڈز بھیجے، صوبوں کو واٹر مینجمنٹ پر توجہ دینا ہوگی، بار و بینچ کے تعاون سے عدل و انصاف کی فراہمی ممکن بنائی جاسکتی ہے۔