اسلام آباد : توہین عدالت کیس میں چیف جسٹس نے عامر لیاقت کے خطاب کے کلپس طلب کرلئے اور کہا کہ ہرکوئی خود کو عالم، ڈاکٹر اور فلسفی سمجھتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں ڈاکٹر عامر لیاقت کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی۔
سماعت کے آغاز میں چیف جسٹس نے کہا ڈاکٹر عامر لیاقت کو بلالیں، وہ کیوں نہیں آئے یہ توہین عدالت کا کیس ہے، کیوں نہ ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیں۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ یہ ایک اہم مسئلہ ہے میڈیا پر قابل نفرت گفتگو ہوئی ،غداری اور بھارتی ایجنٹ کے فتوے لگائے جاتے ہیں۔
جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ اتنی غیر ذمہ دارانہ گفتگو بہت کم دیکھنے کو ملتی ہے، ہر کوئی خود کو عالم، ڈاکٹر اور فلسفی سمجھتا ہے۔
عامر لیاقت کے وکیل کا کہنا تھا کہ کیس کل تک ملتوی کردیں،عامر لیاقت کل آجائیں گے، جس پر چیف جسٹس نے کہا عامر لیاقت کو آج چار بجے تک بلالیں۔
کیس کی سماعت میں چیف جسٹس نےعامرلیاقت کےخطاب کے کلپس طلب کرلئے اور کہا آپ عامر لیاقت کی تقریر کے ساٹس نکال کرکے آئیں، عامر لیاقت نے حکم کی خلاف ورزی کی ہے تو توہین عدالت کا نوٹس دیں گے۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا پارلیمنٹ میں حلف برداری کب ہے؟ وکیل نے بتایا شاید 13 اگست کے روز ہو۔
بعد ازاں سپریم کورٹ نے سماعت جمعہ تک ملتوی کردی۔