لاہور : چیف جسٹس آف پاکستان نے وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے سابق پرنسپل سیکریٹری توقیرشاہ کی بیرون ملک تعیناتی کا نوٹس لیتے ہوئےانہیں آئندہ سماعت پرطلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں اہم کیسز کی سماعت کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے وزیراعلیٰ پنجاب کے سابق پرنسپل سیکریٹری توقیرشاہ کی بیرون ملک تعیناتی کا نوٹس لیتے ہوئے انہیں آئندہ سماعت پرطلب کرلیا۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے سماعت کے دوران خواجہ سلمان رفیق سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ خواجہ صاحب نوٹس لینے پرآپ کا رنگ کیوں اڑ گیا ہے۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ ہمیں کہتے ہیں ہم مداخلت کررہے ہیں، دیکھتے ہیں اس تقرری کا طریقہ کار کتنا شفاف ہے۔ انہوں نے چیف سیکریٹری پنجاب سے استفسار کیا کہ یہ بتائین جنیوا کہاں ہے؟۔
چیف سیکریٹری پنجاب نے جواب دیا کہ جنیوا سوئٹزرلینڈ میں ہے اور اچھا ملک ہے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سوئٹزرلینڈ وہی ملک ہے نا جہاں لوگ پیسہ جمع کرتے ہیں۔
چیف سیکریٹری پنجاب نے جواب دیا جہ آپ بالکہ درست کہہ رہے ہیں، چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ تو بلائیں پھر توقیر شاہ کو انہوں نے وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ کے بڑے مزے لوٹے۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے سوال کیا کہ موجود پرنسپل سیکریٹری ٹو وزیراعلیٰ کون ہے ؟ جس پر چیف سیکریٹری پنجاب نے جواب دیا کہ امداد بوسال وزیراعلیٰ کے سیکریٹری اور شریف النفس انسان ہیں۔
پنجاب بھر سے 1856شخصیات سے سیکورٹی واپس لے لی گئی
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے احکامات پر خیبرپختونخواہ کے بعد پنجاب بھر سے 1856 شخصیات سے سیکورٹی واپس لے کر چار ہزار چھ سو انیس اہلکاروں کو بلالیا گیا ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔