اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے سپریم کورٹ کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے انصاف کی فراہمی کو مزید مؤثر بنانے کے لیے تجاویز طلب کرلیں۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا فل کورٹ اجلاس ہوا جس میں ایک سال کے دوران دائر ہونے والے مقدمات کا جائزہ لیا گیا۔
سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق اجلاس میں سپریم کورٹ میں تعینات ہونے والے ججز کو خوش آمدید کہا گیا جبکہ انصاف کی فراہمی اور زیر التوا مقدمات کا جائزہ لیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں ستمبر 2017 سے جون 2018 تک کے دائر مقدمات کا جائزہ لیا گیا، ایک سال کے دوران 19ہزار 98 کیسز دائر کیے گئے جبکہ 16ہزار 8سو 97 مقدمات کا فیصلہ سنایا گیا جبکہ مجموعی طور پر سپریم کورٹ میں 39ہزار اور 3 سو 17 کیسز زیر التوا ہیں۔
فل کورٹ اعلامیے کے مطابق کیسزدائر ہونےکی شرح میں اضافہ عوام کا عدالت پراعتماد ہے، اجلاس میں کیس مینجمنٹ کی حکمت عملی کو موثر بنانے کے حوالے سے تجاویز بھی طلب کی گئیں۔
اعلامیے کے مطابق سپریم کورٹ رولز 1980 میں ترامیم کے لیے بار ایسوسی ایشن کی تجاویز پرغور کیا جارہا ہے جبکہ ترامیم کے لیے جسٹس گلزاراحمد،جسٹس اعجازالاحسن،جسٹس منیب اخترپرمشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی۔
فل کورٹ اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس نےعوام کوانصاف کی فراہمی میں ججزکےکردارکی تعریف کی جبکہ اجلاس میں سپریم کورٹ کے انتظامی اورعدالتی اموربھی زیربحث آئے۔