اسلام آباد : ڈیمز کی فنڈریزنگ پر تنقید کرنے والوں کو چیف جسٹس نے کرارا جواب دیتے ہوئے کہا فنڈریزنگ پر بھکاری ہونے کا الزام دینے والے کم ظرف لوگ ہیں ،انہیں شرم آںی چاہئے ، قومی کازکیلئے یہ سب کچھ کررہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ایک کیس کی سماعت کے دوران ڈیم فنڈریزنگ پر تنقید کرنے والوں جواب دیتے ہوئے ریمارکس میں کہا ڈیم کی فنڈریزنگ پربھکاری ہونے کا الزام لگایا جارہا ہے، ہم کوئی بھکاری نہیں۔
جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا مخالفین کو کچھ نہیں ملا تو ڈیمز کی تعمیر پر مخالفت شروع کر دی کم ظرف لوگ ہیں جو اس طرح کی سوچ رکھتے ہیں،اس طرح کے الزامات لگانے والوں کو شرم آنی چاہیے۔
چیف جسٹس پاکستان نے مزید کہا کہ ہم قومی کاز کے لئے یہ سب کر رہے ہیں اور اپنی مدد آپ کے تحت کام کرنا بھیک مانگنا نہیں۔
یاد رہے سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے ڈیمز کی تعمیر کے لیے زور و شور سے جاری فنڈ ریزنگ مہم کے حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈیمز چندے کے پیسوں سے نہیں بنتے۔
گذشتہ روز آرمی چیف نے چیف جسٹس سپریم کورٹ سے ملاقات کرکے ڈیمزفنڈ کے لئے ایک ارب 59 لاکھ 19 ہزارکا چیک چیف جسٹس کے سپرد کیا تھا۔
واضح رہے چیف جسٹس آف پاکستان نے پانی کی قلت کو دور کرنے کے لیے فوری طور پر دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیموں کی تعمیر کے احکامات اور فنڈز قائم کرنے کا حکم دیا تھا۔
وزیراعظم عمران خان نے چیف جسٹس اور پرائم منسٹر فنڈز کو ضم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اپیل کی تھی کہ ڈیم بنانے کے لئے آج سے جہاد کرنا ہے، اوورسیز پاکستانی کم ازکم ایک ہزار ڈالر ڈیم فنڈز میں بھیجیں، یقین دلاتا ہوں قوم کے پیسے کی خود حفاظت خود کروں گا۔