اسلام آباد : چیف جسٹس آف پاکستان نے قصور میں درندگی کا شکار ہونے والی کمسن زینب کی زندگی پر بننے والی فلم سے متعلق نوٹس لے لیا۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان نے زینب کے والد حاجی امین کی درخواست پر نوٹس لیا، زینب کے والد نے درخواست میں استدعا کی کہ میری بیٹی کی زندگی پر اجازت کے بغیر مقامی ٹی وی چینل کا مالک فلم بنا رہا ہے، اس کو روکیں اور اس کے خلاف کارروائی کی جائے۔
چیف جسٹس نے صوبائی اور وفاقی حکومت کے وکیل سے رپورٹ طلب کرلی اور کہا کہ پیمرا کا اس معاملے میں کیا کردار ہے، رپورٹ دی جائے۔
چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل کو حکم دیا کہ ایسی فلمیں نہیں بننی چاہییں۔
واضح رہے کہ قصور کی 7 سالہ ننھی زینب کے ساتھ درندگی کے واقعے کو زیادہ عرصہ نہیں گزرا، کچھ عرصہ قبل پنجاب کے شہرقصور سے اغوا کی جانے والی 7 سالہ ننھی زینب کو زیادتی کے بعد قتل کردیا تھا تھا، زینب کی لاش گزشتہ ماہ 9 جنوری کو ایک کچرا کنڈی سے ملی تھی۔
زینب کے قتل کے بعد ملک بھرمیں غم وغصے کی لہر دوڑ گئی تھی جبکہ تحقیقات کے بعد قتل کے مرکزی ملزم عمران کو عدالت کی جانب سے سزائے موت سنائی جا چکی ہے۔