اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے موبائل کارڈ کے ریچارج پر رقم کی کٹوتی کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے تمام موبائل کمپنیوں کو نوٹس جاری کردیے۔
تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا صارفین کے شدید احتجاج اور عوامی مطالبے کے بعد سپریم کورٹ نے موبائل کمپنیوں کی جانب سے بے تحاشہ ٹیکس کٹوتی کا ازخود نوٹس لے لیا۔
چیف جسٹس آف پاکستان کا کہنا تھا کہ 100روپے کے کارڈ یا بیلنس پر 40 روپے کاٹ لیے جاتے ہیں، اتنا زیادہ ٹیکس کس قانون کے تحت اورکس مد میں لیا جاتا ہے؟۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے اٹارنی جنرل کو کل تفصیلی جواب جمع کرانے کی ہدایت کی جبکہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے تمام موبائل کمپنیوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر طلب کرلیا۔
مزید پڑھیں: نفسیاتی اسپتال کا دورہ، غلفت کی نشاندہی پر چیف جسٹس کی اے آر وائی کو شاباش
واضح رہے کہ پاکستان میں موجود موبائل فون کمپنیاں 100 روپے کے ری چارج پر 40 روپے کی کٹوتی کرتی ہیں جس میں سروس چارجز اور ٹیکس کی رقم شامل ہے، صارفین کا دیرینہ مطالبہ تھا کہ کمپنیوں کی جانب سے کٹوتی زیادتی اور ظلم ہے جس پر کوئی اُن سے جواب طلب نہیں کرتا۔ چیف جسٹس کی جانب سے از خود نوٹس لینے کے بعد صارفین نے جسٹس ثاقب نثار کے اس اقدام کی بھی تعریف کی۔
خیال رہے کہ جسٹس ثاقب نثار نے منصب سنبھالنے کے بعد اسپتالوں، تعلیمی اور سرکاری اداروں کی ناقص کارکردگی پر نوٹسز لیے اور حکام کو معاملات سدھارنے کی تاکید بھی کی۔
یہ بھی پڑھیں: کبھی کسی سیاسی مقدمے پرازخود نوٹس نہیں لیا، چیف جسٹس ثاقب نثار
چیف جسٹس آف پاکستان نے گزشتہ دنوں لاہور کے نفسیاتی اسپتال کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے ناقص صورتحال پر انتظامیہ کو جھاڑ پلائی اور اے آر وائی کے نمائندے کو حقیقی صورتحال دکھانے پر شاباش بھی دی تھی۔
منصفِ اعلیٰ کے نوٹس پر حکومت کی جانب سے جب انہیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا تو جسٹس ثاقب نثار نے واضح کیا کہ ’ سیاسی مقدمے پر کبھی بھی ازخود نوٹس نہیں لیا، تمام نوٹسز بنیادی حقوق سے متعلق ہیں‘۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔