ملتان : پنچایت کےحکم پر لڑکی سے زیادتی کے واقعے پر چیف جسٹس آف پاکستان نے ازخودنوٹس لے لیا جبکہ مرکزی ملزم حق نواز اور عمرسمیت چوبیس ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ملتان کے قریب پنچایت کے حکم پرلڑکی سے زیادتی کے واقعے پر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ازخودنوٹس لے لیا، جسٹس ثاقب نثار نے آئی جی پنجاب سے فوری طور پر واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔
دوسری جانب ملتان میں مبینہ زیادتی کے بدلے میں پنچائیت کے ظالمانہ فیصلے پر دوسری لڑکی سے زیادتی کیس کے مرکزی ملزمان سمیت 24 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے، گرفتار ہونے والوں میں پنچائیت کا سربراہ بھی شامل ہیں۔
یاد رہے گذشتہ روز مظفرآباد راجا پور میں پنچایت نے جنگل کاقانون نافذ کردیا گیا، جہاں 12سالہ لڑکی سے مبینہ زیادتی پر پنچایت نے فیصلہ دیتے ہوئے بدلے میں ملزم کی بہن کے ساتھ مبینہ زیادتی کا ہولناک حکم دے ڈالا۔
مزید پڑھیں : پنچایت کا زیادتی کے بدلے ملزم کی بہن سے زیادتی کا حکم
پولیس کے مطابق ملتان کے نواحی علاقے راجا پور میں 16 جولائی کو عمر وڈا نامی شخص نے 12 سالہ لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنایا، واقعے کے بعد 18 جولائی کو معاملے کا فیصلہ کرنے کے لیے پنچایت لگائی گئی جہاں پنچایت نے زیادتی کے بدلے میں ملزم عمر وڈا کی 17 سالہ بہن کو زیادتی کا نشانہ بنانے کا حکم سنایا۔
پنچایت کے حکم پر 19 جولائی کو ملزم کی بہن کو متاثرہ لڑکی کے بھائی نے زیادتی کا نشانہ بنایا۔
پولیس کے مطابق فریقین کی درخواست پر ایک دوسرے کے خلاف مقدمات درج کرلئے گئے۔
وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے سی پی او ملتان کو سخت کارروائی کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ متاثرہ خاندان کو ہر قیمت پر انصاف فراہم کیا جائے۔