بھارت کی ریاست اتر پردیش میں 12ویں جماعت کی طالبہ نے اپنے متعلق وائرل ویڈیو پر منفی تبصروں سے مایوس ہو کر خودکشی کر لی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق خودکشی کرنے والی لڑکی کے والد نے پولیس میں شکایت درج کروائی جس میں انہوں نے اپنی بیٹی کی ویڈیو بنانے والی چار لڑکیوں پر خودکشی پر اکسانے کا الزام لگایا۔
ایف آئی آر کے مطابق ہمارے گھر کے سامنے رہنے والی چار لڑکیوں نے ایک نوجوان کی ویڈیو بنائی جو ہمارے گھر آیا تھا اور پھر اسے انسٹاگرام پر پوسٹ کیا جس کے بعد میری بیٹی کے خلاف نازیبا تبصرے شروع ہوئے۔
متوفی کے والد نے بتایا کہ میری 18 سالہ بیٹی نجی اسکول کی طالبہ تھی اور حال ہی میں اس نے 12ویں جماعت کے بورڈ کے امتحانات دیے، ہولی والے دن ہم سب گھر میں موجود تھے جب ایک نوجوان دوپہر کے وقت ہمارے گھر آیا، جب وہ پانی پی کر جانے لگا تو چاروں لڑکیوں نے اس کی باہر نکلتے ہوئے ویڈیو بنائی اور معاملے کو غلط رنگ دیا۔
انہوں نے بتایا کہ جب بیٹی نے سوشل میڈیا پر مذکورہ ویڈیو اور اس پر کیے گئے منفی تبصروں کو دیکھا تو دلبرداشتہ ہوئی اور انتہائی قدم اٹھا لیا، ویڈیو بنانے والی چاروں لڑکیاں اس کی ذمہ دار ہیں۔
واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچی اور لڑکی کے والد کی شکایت پر مقدمہ درج کیا، تاہم اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔ پولیس کے مطابق معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔