پیر, مئی 12, 2025
اشتہار

سرعام کی ’چمکے گا کراچی‘ مہم کا آغاز، گورنر سندھ نے وال چاکنگ مٹا کر افتتاح کیا

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: گورنر سندھ عمران اسماعیل نے اے آر وائی اور ٹیم سرعام کی ’چمکے گا کراچی‘ مہم کا افتتاح کردیا۔

تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ اپنے بچوں کے ہمراہ نمائش پہنچے اور انہوں نے مزار قائد کے عقب میں ہونے والی وال چاکنگ مٹا کر تین روزہ مہم کا افتتاح کیا۔

اس موقع پر اے آر وائی کے پروگرام سرعام کے میزبان اقرار الحسن بھی موجود تھے، گورنر سندھ نے کاوش کو سراہتے ہوئے کہا کہ عوامی مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے اے آر وائی نے ہمیشہ اپنا کردار  ادا کیا۔

اقرار الحسن کا کہنا تھا کہ صرف تنقید نہیں بلکہ مسائل کا حل نکالنے کے لیے بھی ہم سب کو مل کر اپنے شہر اور ملک کے لیے کام کرنا چاہیے۔

مزید پڑھیں: شجر کاری مہم کامیاب، 19 لاکھ سے زائد پودوں کا تحفہ، سرعام کی ٹیم کا مزار قائد کے باہر جشن

سرعام کی وال چاکنگ ختم کرنے کی مہم کو گورنر سندھ اور عوام نے بہت زیادہ سراہا۔ ’چمکے گا کراچی مہم‘ 23 تا 25 دسمبر جاری رہے گی جس کے دوران شہر کی دیواروں کو صاف کیا جائے گا۔

اقرار الحسن نے کراچی کے شہریوں کو دعوت دی ہے کہ وہ ’کراچی چمکے گا‘ مہم کا حصہ بنیں اور اپنے شہر کو صاف کرنے میں کردار ادا کریں۔

مزید پڑھیں: وال چاکنگ مٹانے کا عزم‘ سرعام کی ٹیم عالمی ریکارڈ بنانے کو تیار

یاد رہے کہ گزشتہ روز گورنر سندھ نے صفائی مہم کا آغاز کیا تھا، اے آر وائی نیوز کیلئے بڑا اعزاز ہے کہ یہ مہم اے آر وائی نیوز کے معروف پروگرام سرعام کے جانبازوں کے تعاون سے چلائی جائے گی۔ مہم کے دوران شہر بھر سے وال چاکنگ صاف کرنے کے بعد ان پر دیدہ زیب پینٹنگز بنائی جائیں گی۔

اس حوالے سے گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ تین روزہ مہم میں طلباء، سول سوسائٹی اور دیگر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد شرکت کریں گے۔پہلے مرحلے میں مزار قائد کے اطراف بعد میں مرکزی شاہراؤں میں وال چاکنگ صاف کی جائےگی۔

یہ بھی یاد رہے کہ معاشرے کی برائیوں کو بے نقاب کرنے اور عوام تک حقیقت پہنچانے والے اے آر وائی کے پروگرام سرعام کے اینکر اقرار الحسن نے گزشتہ برس بھی یومِ قائد پر وال چاکنگ ختم کرنے کی مہم شروع کی تھی۔

سرعام کے 15 ہزار رضاکاروں نے گزشتہ برس ہونے والی ’کراچی چمکے گا‘ مہم میں حصہ لیا اور مزارِ قائد سے لے کر کراچی یونیورسٹی تک ہونے والی تمام وال چاکنگ کو مٹا کر ریکارڈ بنایا تھا۔

مزید تصاویر

 

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں