تازہ ترین

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

لومڑی کی عجیب و غریب حرکت، لوگ پریشانی بھول کر حیرت زدہ رہ گئے

برلن : لومڑی کی عجیب اور نرالی حرکت کی وجہ سے لوگ پریشان ہونے کے ساتھ ساتھ حیرت میں بھی ڈوب گئے جوتا چور لومڑی کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

چالاک لومڑی کے قصے اور کہانیاں تو سب نے بچپن میں بہت سنی ہوں گی لیکن لومڑیوں میں جوتوں کے شوق کا انکشاف ابھی تک کسی کہانی میں نہیں ہوا ہے۔ جرمنی کے دارالحکومت برلن میں ایک لومڑی نے انتہائی عقلمندی سے متعدد لوگوں کے گھروں کے باہر رکھے جوتے چرا لیے۔

علاقے کے لوگ اپنی جوتیاں غائب ہونے کی وجہ سے پریشان تھے لیکن وہ یہ جان کر حیرت زدہ رہ گئے کہ یہ چوری رنگ برنگی جوتیوں کا شوق رکھنے والی ایک لومڑی کر رہی تھی۔

جرمن میڈیا کی اطلاعات کے مطابق برلن کے جنوبی مشرقی علاقے ثیلنڈورف میں ایک انوکھا واقعہ پیش آیا جہاں ایک لومڑی نے مختلف رہائشیوں کے گھروں سے ایک سو زائد جوتے چوری کر لیے۔

اس علاقے میں قائم مختلف گھروں کے باہر سے چپل، سینڈل اور اسنیکر شوز سمیت ہر قسم کے جوتے غائب ہو رہے تھے۔ بعد ازاں ایک مقامی رہائشی کرسٹیان میئر نے آخرکار اس شاطر چور کو بے نقاب کر دیا۔

برلن کے روزنامہ ٹاگیس اشپیگل میں شائع ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا کہ دو ہفتے قبل میئر نے اپنے نت نئے جوتے غائب ہونے کے بعد کمیونٹی کی ایک ویب سائٹ پر اس بارے ایک پوسٹ شائع کی تھی۔ اس کے بعد ان کو معلوم ہوا کہ اس علاقے میں صرف انہی کے جوتے غائب نہیں ہو رہے۔

بعد ازاں کرسٹیان میئر نے گھر کے پاس ایک لومڑی کو دیکھ لیا جو کہ اپنے منہ میں نیلے رنگ کی چپل اٹھائے ہوئے تھی، وہ جوتوںکی شوقین لومڑی کی تصویر کھینچنے میں کامیاب ہوگئے، ان کے بقول، ’’منہ میں نیلی چپل کے ساتھ رنگے ہاتھوں چور پکڑا گیا۔

اس طرح میئر نے رنگ برنگے جوتوں کی چوری کا پتہ چلا لیا۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ میئر کو ابھی تک اپنے نئے نویلے جوتوں کا پتہ نہیں چل سکا۔ لیکن تین دیگر جوتوں کی جوڑیوں کے مالکان نے اپنے جوتے واپس ملنے کا دعویٰ کر دیا ہے۔

Comments

- Advertisement -