وزیراطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ کراچی سے متعلق میٹنگ میں وفاقی وزیر علی زیدی کا انداز بہتر نہیں تھا اور وہ چلے گئے، اسدعمر،امین الحق کیوں نہیں اٹھےتھے؟
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراطلاعات نے بتایا کہ میٹنگ میں علی زیدی نے ایس بی سی اے کا پوچھا ان کا انداز ٹھیک نہیں تھا، وزیراعلیٰ نےکہاکہ میں اس طرح آپ کوجواب دہ نہیں ہوں۔
انہوں نے کہا کہ مکمل طورپر میٹنگ بہترطریقے سے ہوئی لیکن علی زیدی کا انداز بہتر نہیں تھا وہاں صحافی بھی موجود تھے یہ کون ہوتےہیں ہم سےاس طرح پوچھنےکیلئے؟ یہ کراچی کے مسئلے پر پوائنٹ اسکورنگ کر رہے ہیں۔
علی زیدی کا سندھ حکومت کو چیلنج
کراچی میں جرائم کی وارداتوں سے متعلق انہوں نے کہا کہ موٹرسائیکل اور موبائل چھیننےکی چھوٹی وارداتیں ہیں، خواتین کی آوازمیں بات کرکےشہریوں کو بلایا جاتا ہے وارداتیں ہوتی ہیں اس طرح کی وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کا بھی مسئلہ پیش آیا، اسٹےآرڈر کے آنے کے بعد یہ معاملہ روک دیا گیا ہے امیدہےکہ فیصلہ ہمارےحق میں آئےگا۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ کریمہ بلوچ کی میت کوصحیح طریقےسےورثا کےحوالےکیا، پولیس اور دیگراداروں نے میت پہنچانےکی ذمہ داری لی تاہم سوشل میڈیاپرغلط خبریں بھی گردش کرتی رہتی ہیں۔