کراچی : وزیر اعلیٰ بلوچستان ، وزیر داخلہ بلوچستان ،کور کمانڈر کراچی اور ڈی جی رینجرز نے سول اسپتال کراچی کا دورہ کیا اور شاہ نورانی دھماکے میں زخمی ہونیوالوں کی عیادت کی۔
تفصیلات کے مطابق سانحہ درگاہ بلاول شاہ نورانی کی زخمیوں کی عیادت کے لیے اعلیٰ افسران کی آمد کا سلسلہ جا ری ہے آج کور کمانڈر کراچی نوید مختار ،ڈی جی رینجرز بلال اکبر، وزیر اعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری اور وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے سول اسپتال کراچی کا دورہ کیا اور زخمیوں سے عیادت کی اور اسپتال انتظامیہ کو موثر طبی امداد اور ہر قسم کی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
اسی سے متعلق : وزیراعلیٰ سندھ کاسول اسپتال کا دورہ،زخمیوں کی عیادت
بعد ازاں وزیر اعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری نے سول اسپتال سے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ درگاہ پر حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی ہے یہ ظالمان ہیں اور ان کے مکمل خاتمے تک جنگ جاری رہے گی، خودکش بمبار کے جسم کے اعضاء مل گئے ہیں جن کا ڈی این اے ٹیسٹ کرایا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مکمل تحقیقات کے لیے مزار کو فی الحال بند کردیا گیا ہے جسے تحقیقات مکمل ہونے، مزار کے اطراف بنیادی سہولیات کی فراہمی اور سیکیورٹی کے خاطر خواہ اقدامات کرنے کے بعد مزار کو ایک بار پھر سے کھول دیا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ رات کی تاریکی کے باعث ہیلی کاپٹر کے ذریعے امدادی کارروائیاں نہیں کی جا سکی تھیں اور پچیدہ و دشوار گذار راستوں کے باعث ایمبولینس کی رسائی میں تاخیر ہوئی تھی۔
انہوں نے کہ ملک میں دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری ہے پہلے کراچی اور اسلام آباد میں بھی دھماکے ہوا کرتے تھے اور بلوچستان کی سرحدیں دشمن ملک سے ملی کے باعث دہشت گردی کی زیادہ ہو رہی ہے ۔