پشاور : ترجمان وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ فراز مغل نے سانحہ سوات میں وزیراعلیٰ کا ہیلی کاپٹر ریسکیو میں استعمال نہ کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا ہیلی کاپٹر موقع پر لے جاتے تو ہوا کے دباؤ سے لوگوں کو مزید نقصان پہنچتا۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ فراز مغل نے اے آروائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرے میں گفتگو کہا کہ دریائے سوات میں 150کےقریب لوگ پھنسے تھے، 17 لوگ جہاں پھنسے وہاں ریسکیو ٹیم 8 سے 10منٹ میں پہنچی، 17 میں سے 3 لوگوں کو ریسکیو عملے نے ہی بچایا تھا۔
کاہیلی کاپٹر استعمال نہ کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے ترجمان وزیراعلیٰ کے پی کا کہنا تھا کہ دریامیں پھنسے لوگوں کی مدد کیلئے کسی کے نہ پہنچنے والی بات درست نہیں ، خیبر پختونخوا حکومت کاہیلی کاپٹر سائز میں بڑا ہے، دریا میں نہیں لے جاسکتے تھے، ہیلی کاپٹر موقع پر لے جاتے تو ہوا کے دباؤ سے لوگوں کو مزید نقصان پہنچتا۔
انھوں نے کہا کہ دریائے سوات میں بہت بڑے علاقے میں ریسکیو آپریشن ہو رہا تھا اور ن لیگ والے سانحے پر سیاست کر رہے ہیں، اسلام آباد قریب ہے، وفاقی ادارے بھی ریسکیو کا کام کر سکتے تھی۔
مزید پڑھیں : دریائے سوات کا دلخراش واقعہ : فوری مدد پہنچی یا نہیں؟ ڈپٹی کمشنر کا اہم انکشاف
ترجمان کا کہنا تھا کہ ریسکیو ٹیم کو جیسے ہی کال کی گئی وہ موقع پر پہنچی، ابتدا میں صحیح اطلاعات نہیں ملی تھیں، عملے نے موقع پرپہنچ کر صورتحال دیکھی، عملے نے موقع پرپہنچ کر پھر ریسکیو آپریشن میں درکار مزید سامان منگوایا۔
فرازاحمدمغل نے بتایا کہ جس جگہ سانحہ ہواوہ سیاحت کاپوائنٹ نہیں تھا،بائی پاس پرواقع ہے، ٹورسٹ پوائنٹس پرکےپی پولیس اوردیگرعملہ تعینات ہوتا ہے، جس ہوٹل والوں نے سیاحوں کو دریا میں جانے دیا ان کیخلاف ایف آئی آرکرائی ہے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ وزیراعلیٰ کے پی متاثرہ افراد کے گھر جائیں گے،2 دن کے بعدکا پلان ہے، 17 لوگ جس مقام پر پھنسے تھے، وہاں ریسکیو کیلئے بہت کم وقت ملا، جن لوگوں کی اس سانحے میں نااہلی ثابت ہوئی انہیں معاف نہیں کریں گے۔
وزیراعلیٰ کے پی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ 150کلو تک وزن اٹھانے والے ڈرون خرید لیے ہیں، سوات اور دیگر علاقوں کیلئے اب ریسکیو ڈرون بھیجے جائیں گے۔