لاہور : وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے پاکستان تحریک انصاف کے فاروڈ بلاک ارکان کی ملاقات آج ہوگی، ملاقات میں ارکان وزیراعلی کواپنے تحفظات سے آگاہ کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار آج سپرمیسی آف پارلیمنٹ کے نام سے بننے والے فاروڈ بلاک کے ارکان سے ملاقات کریں گے ، فارورڈبلاک وزیراعلی کو اپنے تحفظات سے آگاہ کرے گا۔
ذرائع بتاتے ہیں پنجاب پولیس چیف اور چیف سیکرٹری کے خلاف بزدار کی حمایت فارورڈ بلاک کو حاصل ہے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی فارورڈبلاک ارکان کا آج غیررسمی اجلاس ہوگا، جس میں فاروڈ بلاک کےارکان مشاورت میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے، غضنفر عباس چھینہ کا کہنا تھا کہ ہم 20دوست کل لاہور میں ملاقات کریں گے ، ہماری اور سب کی خواہش ہے کہ وزیراعلیٰ بااختیار ہوں۔
غضنفر عباس چھینہ نے مزید کہا حلقوں کےلئے ترقیاتی منصوبےچاہتے ہیں ،چاہتے ہیں ہمیں عوام،حلقوں کیلئے ترقیاتی پیکج دیئے جائیں، عوامی مسائل حل کرنے آئے ہیں ، اس کیلئےجدوجہد کررہے ہیں۔
مزید پڑھیں : پنجاب میں بیورو کریسی اور وزیراعلیٰ کے اختیارات کی جنگ میں شدت
گذشتہ روز وزیر اعلیٰ پنجاب نے پی ٹی آئی میں بننے والے فارورڈبلاک ارکان سے رابطہ کیا تھا ، جس میں فارورڈ بلاک کے ارکان نے وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا تھا۔
خیال رہے پہلےبھی دسمبر اور جنوری میں فارورڈ بلاک ارکان کی وزیراعلیٰ سے ملاقات ہوچکی ہے اور فارورڈ بلاک ارکان چیف سیکریٹری،آئی جی پنجاب پر تحفظات سے آگاہ کرچکے ہیں۔
یاد رہے ذرائع کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے ناراض ارکان کا گروپ بنانے میں ممکنہ طور پر وزیراعلیٰ پنجاب کا اپنا ہاتھ ہے، وزیراعلیٰ پنجاب نے ہی اپنے مخصوص لوگوں کو ناراض ہونے کا عندیہ دیا تھا کیونکہ وزیراعظم عمران خان نے پنجاب کےمعاملات کی براہ راست ذمے داری چیف سیکرٹری کوسونپی تھی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم کے اقدام پر وزیراعلیٰ اور ان کے چند بااعتماد ساتھی اندرون خانہ ناراض تھے اور ناراضی سے پہلے ارکان نے وزیراعلیٰ سے ترقیاتی فنڈز کے حوالے سے مطالبہ کیا تھا، جس پر وزیراعلی نے مطالبےکی راہ میں بیوروکریسی کو رکاوٹ قرار دیا تھا۔
ذرائع کے مطابق بعدازاں فیصلہ کیا گیا کہ وزیر اعلیٰ کے اختیارات دوبارہ لینے کے لیے پریشر گروپ تشکیل دیا جائے، ناراض ارکان نے سب سے پہلے بیورو کریسی کو تنقید کانشانہ بنایا تھا جب کہ آٹا اور چینی کے بحران پر وزیراعلیٰ پنجاب نے انتظامیہ کو ہی ذمہ دار ٹہرایا تھا اور خود کو اس بحران سے لاتعلق رکھا۔