لاہور: چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے صاف پانی کیس میں وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کو کل 11 بجے طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے صاف پانی کی فراہمی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
عدالتی حکم پرقائم کمیشن نے اپنی رپورٹ سماعت کے دوران عدالت میں پیش کی جس میں صرف لاہور میں 540 ملین گیلن پانی دریائے روای میں پھینکنے کا انکشاف کیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 480 ملین گیلن سیوریج اور 60 ملین گیلن دیگر ذرائع سے آلودہ پانی راوی میں گرایا جا رہا ہے جس سے راوی آلودہ ہوتا جا رہا ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ لاہور تو پنجاب کا دل ہے اور دل میں کیا پھینکا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ اگر صوبائی دارالحکومت کا یہ حال ہے تو باقی شہروں کی کیا حالت ہوگی۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ کوطلب کرسکتے ہیں تو وزیراعلیٰ پنجاب کو کیوں نہیں۔
سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ گندے پانی کی نکاسی کے لیے کیا اقدامات کیے جارہے ہیں، وزیراعلیٰ پنجاب عدالت میں پیش ہوکر وضاحت دیں۔
چیف سیکریٹری پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب آج دیگرمصروفیات کی وجہ سے پیش نہیں ہوسکتے، پیشی کے لیے ایک دن کی مہلت دی جائے۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ آپ کو کہا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کو آج ہی پیش ہونا چاہیے۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کو کل 11 بجے طلب کرلیا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں