کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ نیب اور ایف آئی اے کی کارروائیاں سندھ پر حملہ ہیں ، نیب نے سندھ میں سیکریٹری ایکسائز کو بغیر بتائے گرفتار کیا۔ یہ بات انہوں نے وزیر اعلیٰ ہاؤس سندھ میں سی پی این ای کے وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
ان کا کہنا تھا کہ تاثر دیاجارہا ہے کہ کرپشن صرف سندھ میں ہے،نیب والےگرفتارلوگوں پرذہنی،جسمانی تشدد کرتے ہیں۔
سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ کراچی میں آئی ڈی پیز کی آڑ میں دہشت گرد بھی آئے جس سے شہر کے حالات خراب ہوئے،شہر میں پولیس اوررینجرزکی کارروائیو ں سے امن ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ نیب کےبعدایف آئی اےبھی میدان میں آگئی،نیب ،ایف آئی اے کی کارروائیاں سندھ پر حملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں بہت سے لوگ غیرقانونی طور پر مقیم ہیں ہم نے اپنا پیٹ کاٹ کر تارکین وطن کی میزبانی کی ہے۔
سید قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ 20لاکھ سےزائدبنگلادیشی،افغانی،برمی باشندےمقیم ہیں، ایف آئی اےغیرقانونی تارکین چھوڑکردیگرکارروائیوں میں لگی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کی ڈیڑ ھ کروڑ آبادی کے لئے صرف 32ہزار اہلکار ہیں ،شہر میں لوکل گینگ بھی سر گرم تھے جنہیں کچلا گیا، وزیر اعلیٰ سندھ نے سوال کیا کہ کیاایف آئی اےکوسندھ میں کارروائیوں کامینڈیٹ دیاگیاہے؟