کراچی : ایم کیوایم کے ترجمان نے قیام امن اور قانون کی حکمرانی کے سلسلے میں وزیراعلیٰ سندھ اور ڈی جی رینجرز کی ملاقات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مہاجروں سے تعصب کی بنیاد پرانصاف اور قانون کا دہرا معیار اپنا انتہائی قابل مذمت ہے ۔
ترجمان نے کہا کہ سندھ کے شہری علاقوں میں عوام کی منتخب جماعت کے رہنماوٴں اورکارکنوں کی اندھا دھند گرفتاریاں اوراندرون سندھ کے بااثر جرائم پیشہ اورکرپٹ عناصر کے خلاف کارروائی سے قبل ڈی جی رینجرز کی جانب سے وزیراعلیٰ سندھ سے اجازت لینا ناقابل فہم ہے ۔
ترجمان نے کہا کہ ایک جانب پیراملٹری رینجرزاہلکاروں پرحملہ کرنے اور رینجرز اہلکاروں سے گنیں چھین کرانہیں رات بھریرغمال بنانے والی بااثرشخصیات کی گرفتاری کیلئے ڈی جی رینجرز میجرجنرل بلال اکبر کی جانب سے وزیراعلیٰ سندھ سے ملاقات کی جارہی ہے۔
سنگین جرائم میں ملوث بااثر شخصیات کے گھروں پرچھاپے مارنے کے بجائے ملزمان کی حوالگی کیلئے انتہائی عاجزی سے درخواستیں کی جارہی ہیں جبکہ دوسری جانب جھوٹے ، من گھڑت اور بے بنیاد الزامات کی بنیاد پرقائد تحریک اور ان کی بڑی ہمشیرہ کی رہائش گاہوں سمیت ایم کیوایم کے مرکز نائن زیرو ، علاقائی دفاتر اور کارکنان کے گھروں پر ہزاروں چھاپے مارے جاتے ہیں ۔
ایم کیوایم کے بے گناہ رہنماؤںٴ منتخب نمائندوں ، ذمہ داروں ، کارکنوں اورہمدردوں کو گرفتارکرلیا جاتا ہے اور ان پر جھوٹے مقدمات قائم کرکے جیلوں میں قید کردیا جاتا ہے۔ترجمان نے کہا کہ آج بھی ایم کیوایم کے 135 کارکنان لاپتہ ہیں جنہیں انکے اہل خانہ کے سامنے گرفتارکرکے لاپتہ کردیا گیا ہے جبکہ61 شدگان کو حراست کے دوران وحشیانہ تشدد کا نشانہ بناکر ماورائے عدالت قتل کیاجاچکا ہے۔
ترجمان نے کہاکہ رینجرز کی جانب سے کراچی ، حیدرآباد اور سندھ کے دیگر شہروں کے مہاجراکثریتی علاقوں میں کارکنان کی گرفتاری کیلئے ہزاروں چھاپے مارے گئے لیکن پاکستان بھر کے عوام اورمیڈیا کے نمائندگان گواہ ہیں کہ کسی ایک جگہ بھی رینجرز ، پولیس اور دیگر سرکاری اہلکاروں کو مزاحمت کاسامنا نہیں کرنا پڑا ۔
ایم کیوایم نے کراچی میں قیا م امن اور دہشت گرد عناصر کی بیخ کنی کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے ہرممکن تعاون کیا لیکن ایم کیوایم کے مثبت اقدامات اور خیرسگالی کے جذبے کو قدر کی نگاہ سے دیکھنے کے بجائے قائد تحریک سے آزادی اظہار کا حق چھین لیاگیا اور آج تک ایم کیوایم کا میڈیاٹرائل کرکے عوام کو گمراہ کرنے کا سلسلہ جاری ہے ۔
تر جمان نے کہا کہ ڈی جی رینجرز کے اس جانبدارانہ عمل سے ثابت ہوگیا ہے کہ کراچی آپریشن کا مقصد شہر میں قیام امن اورآئین وقانون کی بالادستی نہیں بلکہ ایم کیوایم کو ختم کرنا ہے ، اسی سازشی منصوبے کے تحت صوبہ سندھ میں کراچی ، حیدرآبادکیلئے علیحدہ اور لاڑکانہ کیلئے علیحدہ قانون رائج کردیاگیاہے اور بانیان پاکستان کی اولادوں کے ساتھ تعصب اورنفرت کی بنیاد پر انصاف اور قانون کا دہر امعیار اپنایاجارہا ہے۔
ترجمان نے واضح کیا کہ اگر سندھ کے شہری عوام کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھنے اور انہیں انصاف سے محروم رکھنے کا سلسلہ اسی طرح جاری رہا تو پرامن مہاجروں کے جذبات پر قابو رکھنا بہت مشکل ثابت ہوسکتا ہے۔