تازہ ترین

شہری پٹرول پر بڑے ریلیف سے محروم

اسلام آباد: ڈالر کی سابقہ ایڈجسٹمنٹ کی وجہ سے...

حکومت نے پٹرول اور ڈیزل پر فریٹ مارجن بھی بڑھا دیا

اسلام آباد: او ایم سی اور ڈیلرز مارجن کے...

حکومت کا دہشتگردی کے حالیہ واقعات کے بعد بڑے ایکشن کا فیصلہ

نگراں وفاقی حکومت نے دہشتگردی کے حالیہ تواتر سے...

میانوالی میں حملہ ناکام، 2 دہشتگرد ہلاک، پولیس اہلکار شہید

پنجاب کے ضلع میانوالی میں کنڈل پٹرولنگ پوسٹ پر...

حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

اسلام آباد: حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں...
Array

وزیر اعلیٰ سندھ اور وفاقی وزرا کی ملاقات، گیس کے بحران پر گفتگو

کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی وفاقی وزیر برائے بجلی عمر ایوب خان اور وزیر برائے پیٹرولیم غلام سرور سے ملاقات ہوئی جس میں صوبے میں بجلی و گیس کے مسائل اور ان کے حل کے حوالے سے گفت و شنید کی گئی۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور وفاقی وزیر پیٹرولیم غلام سرور کی ملاقات ہوئی۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے گیس لوڈ شیڈنگ سے متعلق وزیر پیٹرولیم کو آگاہی دی۔

وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ صنعتی یونٹ بند اور ہزاروں مزدور بے روزگار ہوگئے۔ پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب اور سی این جی اسٹیشنز بند ہیں۔ یہ صورتحال ہمارے لیے باعث تشویش ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ سندھ کو گیس کمپنیوں میں نمائندگی دی جائے۔ وفاقی وزیر پیٹرولیم نے وزیر اعظم عمران خان کو تمام صورتحال سے آگاہ کرنے کی یقین دہانی کروا دی۔

وزیر اعلیٰ کی وفاقی وزیر برائے بجلی عمر ایوب خان سے بھی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ بجلی کے علاوہ ٹرانسمیشن بھی صوبائی معاملہ ہے، پاور جنریشن ٹھیک ہے لیکن ترسیل بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔

وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ تقسیمی نظام بہتر کرنے کی ضرورت ہے، حکومت سندھ نے حیسکو اور سیپکو کے 27 ارب ادا کر دیے تھے، معاہدہ تھا کہ سندھ میں ایم آر یا چیک میٹر لگیں گے تاکہ چوری کو روکیں۔

انہوں نے کہا کہ میٹر 6 ماہ میں لگانے تھے لیکن 2 سال ہو گئے میٹر نہیں لگے۔

وفاقی وزیر عمر ایوب نے یقین دہانی کروائی کہ میٹر جلد لگائیں گے، ہر ماہ ایک ارب سے زائد حیسکو اور سیپکو کو ادا کرتے ہیں۔

وفاقی وزیر عمر ایوب نے سندھ میں کنڈا کلچر کے خاتمے کے لیے سندھ حکومت سے تعاون کی درخواست کی جس پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بجلی چوری چند لوگ کرتے ہیں اور بندش پورے گاؤں کی ہوتی ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ بجلی چوری کو ٹیکنالوجی کے ذریعے روکیں۔

ملاقاتوں میں صوبائی اور وفاقی سیکریٹریز بھی موجود رہے۔

Comments

- Advertisement -