کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے پاس سندھ کے پیسے ہیں، یہ پیسے ملیں تو 60فیصد کراچی پر خرچ کریں گے، تجاوزات ہٹانا سندھ حکومت نہیں بلکہ ڈی ایم سیز کا کام ہے۔
یہ بات انہوں نے کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ وفاق کے نمائندے سندھ کے دشمن ہیں یہ لوگ سندھ حکومت کی برائی کرنے کیلئے میٹنگ بلاتے ہیں، مہنگائی کے طوفان سے کیسے جان چھڑانی ہے اس پر کوئی بات نہیں ہوتی۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کچھ لوگوں کی جانب سے یہ کہا گیا کہ شاہراہ فیصل پر بہت کھڈے ہیں پتہ نہیں یہ کونسی شاہراہ پر گئے تھے؟،سپریم کورٹ کے پاس سندھ کے پیسے ہیں ، پیسے ملیں تو 60فیصد کراچی پر خرچ کریں گے۔
وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ پی پی دور میں1.75روپے پٹرول پر بڑھے تھے تو کہا گیا کہ طوفان برپا کردیا، یہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کو تنقید کا نشانہ بنانے کی پلاننگ کرتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ تجاوزات ہٹانا سندھ حکومت کا نہیں بلکہ ڈی ایم سیز کا کام ہے، انکروچمنٹ ڈی ایم سیز والے خود ہیں اور ہٹانا بھی انھیں چاہیے، سندھ حکومت نے پچھلےسال سے 16فیصد زائد ٹیکس جمع کیا جبکہ وفاقی حکومت نے ہدف سے 5فیصد سے بھی کم ٹیکس جمع کیا، وفاق سے سندھ کو 63ارب روپے کم ملےہیں۔
انہوں نے کہا کہ نیبرہوڈ امپروومنٹ پراجیکٹ میں ککری گراؤنڈ کو بھی شامل کیا ہے، پچھلے 3،2ماہ میں جو پیسہ اس پر خرچ ہوا اس کا پورٹ فولیو بنائیں گے، ابراہیم حیدری ،عمر کالونی کے روڈ بھی نیبرہوڈ پراجیکٹ میں شامل ہیں۔
وزیر اعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ دسمبر تک مہران ہائی وے مکمل کرنے کی کوشش کریں گے مہران ہائی وے کیلئے پیسے منظور کرکے دیئے تاکہ اسی سال مکمل ہو، سڑکوں کی مرمت کیلئے5کروڑروپے دیے تھے۔