کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صوبے میں بجلی بنانے اور تقسیم کرنے والی کمپنی بنانے کااعلان کردیا اور کہا سندھ الیکٹرک پاورریگولیٹری کمپنی بنانے جارہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی ملک کامعاشی حب اورسب سےزیادہ آمدنی پیداکرنےوالاشہر ہے ، وکراچی میں بدامنی14-2013میں بھی جاری رہی اور کراچی کو دنیا کا چھٹا خطرناک ترین شہر قرار دیا گیا تھا۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ قانون نافذکرنےوالےاداروں کےساتھ سندھ حکومت نےکراچی میں امن قائم کیا، ہم نےکراچی کی رونقیں بحال کی ہیں ،حالات کومزید بہتر بنایاتاکہ کراچی کوامن کا گہوارہ بنایا جا سکے۔
انھوں نے کہا کہ شہر میں مسائل ہیں لیکن ہم کبھی ہار نہیں مانیں گے، دہشت گردی کوشکست دی ،شہرسےدیگر جرائم کابھی مکمل خاتمہ کریں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ سندھ سے ملک کی 70 فیصد سے زائد گیس نکلتی ہے، اتنی گیس نکلنےکے باوجودصوبے کی صنعتوں کو گیس کی قلت کاسامنا ہے، صنعتیں آر ایل این جی چارجز ادا کرنے پر مجبور ہیں جو کہ دانشمندی نہیں ،صنعتوں کے مسائل اجاگر کر رہا ہوں اور حل ہونے تک پیچھا کرتا رہوں گا۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ بجلی کا ٹیرف بہت زیادہ ہے، صنعتیں تیزی سے اپنی صلاحیت کھو رہی ہیں ،یہ بھی سنا ہے صنعتیں بند ہونا شروع ہو گئیں،معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔
انھوں نے بہت جلد سندھ میں بجلی پیدا کرنے اور تقسیم کرنے والی کمپنی بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ،ہم نےکہاگیس دیں اپنی بجلی پیداکریں گے، ہم سندھ الیکٹرک پاورریگولیٹری کے نام سےکمپنی بنا رہے ہیں،تھر کے کوئلےسے بجلی بنائیں گے تووہ 15 سے 20 روپے کی پڑے گی۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ سب سے سستی بجلی تھر کے کوئلے سے بنتی ہے،تھرکاکوئلہ پورےملک کی بجلی پوری کرسکتاہے، سندھ انرجی باسکٹ ہے اس سےمستفیدہونا چاہیے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ 42ہزارمیگاواٹ کی پروڈکشن ہے،25ہزارمیگاواٹ سے زیادہ بجلی نہیں بن رہی، ٹیرف کوری اسٹرکچرکریں اپنے لوگوں کوریلیف دیں، تاجروں کوریلیف دینےکیلئےٹیمپرنگ ری اسٹرکچرنگ کرناہوگی۔
تاجروں کے مسائل کا ذکر کرتے ہوئے مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ وفاقی بجٹ کی وجہ سے تاجروں اور صنعت کاروں کیلئے کافی مسائل پیدا ہوئے، وفاقی حکومت سے اپیل ہے ملک کی ترقی و خوشحالی کیلئے تاجروں کے مسائل حل کرے،کراچی کے تجارتی و صنعتی شعبوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے پرعزم ہوں، میرا مقصد برآمدات میں شہر کی شراکت کو 54فیصد سے بڑھا کر 70فیصد تک بڑھانا ہے، کراچی صرف ایک شہر نہیں ،یہ ہماری پوری قوم کی لائف لائن ہے۔