اتوار, نومبر 17, 2024
اشتہار

وزیراعلیٰ سندھ کا اگلے 14دن لاک ڈاؤن مزید سخت کرنے کا اعلان

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اگلے 14دن لاک ڈاؤن مزید سخت کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کسی چیز کو نہیں کھولاجارہا ، سندھ میں لاک ڈاؤن صبح8سے5بجے تک کی پالیسی برقرار رہے گی۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دو روز قبل ٹیسٹ کٹس اور دیگر سامان آنے کا ذکر کیا تھا، سندھ میں گزشتہ 24گھنٹےمیں 1523ٹیسٹ ہوئے ، اس سے پہلے ہم ایک روز میں 500سےزائد ٹیسٹ نہیں کر پارہے۔

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ میں کورونا ٹیسٹنگ کاعمل بڑھادیاگیا ہے،اب تک سندھ بھر میں 16026ٹیسٹ کئے جاچکے ہیں،کوئی یہ سمجھ رہا کہ پاکستان میں وائرس دیگرممالک سے کم ہے تو یہ غلط ہے ، سندھ میں کورونا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد1668 ہے۔

- Advertisement -

مرادعلی شاہ نے کہا کہ سندھ میں اب تک 507مریض صحت یاب ہوئے ، 24گھنٹے کےدوران 137افراد صحت یاب ہوئے جبکہ کورونا سے جاں بحق مریضوں  کی تعداد41ہوگئی ہیں، سندھ میں جو 41اموات ہوئیں یہ وہ ہیں جن کاٹیسٹ مثبت آیا۔

ان کا کہنا تھا کہ تبلیغی جماعت کے بھائیوں کے آئسولیشن میں ٹیسٹ بھی شروع کئےہیں، تبلیغی جماعت کے 5ہزار کے قریب افراد کو آئسولیشن کیا تھا جبکہ حیدر آباد میں تبلیغی جماعت کے 110 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کورونا سےمتعلق تمام صورتحال کومانیٹرنگ خود کر رہا ہوں، سندھ میں کورونا سے اموات کی شرح 2.4 فیصد ہے ، کورونا کے مریضوں کی 24،24گھنٹے میں بھی اموات ہورہی ہیں۔

مرادعلی شاہ کا کہنا تھا کہ ایسےکیسزبھی اسپتالوں میں آرہےہیں جومردہ حالت میں لائےگئے ، ماہرین کا کہنا ہے کہ جو ایک بار مر جائے تو اس کا ٹیسٹ نہیں  لیا جا سکتا، ماہرین نے اسپتال لائے گئے مرنے والوں کے ایکس رے ودیگرٹیسٹ کئے ہیں، ڈاکٹرز نے بتایا مردہ حالت میں لائے گئے لوگوں کے پھیپھڑے کورونا مریضوں سے مشابہت رکھتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ایسا لگ رہا ہے ایسے کیسز رپورٹ نہیں ہورہے جوکورونا سے متاثرہ ہیں، ہم نے کچھ لوگوں کی تدفین ایسے کرائی جن کی کورونا ایس اوپیز کے تحت ہوتی ہے ، کچھ ایسی اموات بھی ہیں جو رپورٹ نہیں ہورہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ کاکہنا تھا کہ اسپتالوں میں مردہ حالت میں بھی لوگ لائےجارہےہیں، مردہ شخص کاکوروناٹیسٹ نہیں ہوسکتا، ماہرین نے مردہ شخص کے پھیپھڑوں کی جانچ سےاندازہ لگایاکوروناہوسکتاہے، ڈاکٹروں نے بتایامردہ حالت میں لائے گئے افراد کے پھیپھڑوں کا معائنہ کیا ، مرنے والے افراد کے پھیپھڑے کورونا مریضوں سے مشابہت رکھتے ہیں۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ ایسالگ رہا ہے ایسےکیسز رپورٹ نہیں ہورہے جوکورونا سے متاثرہیں، 100کےقریب ایسی اموات ہیں جن پر خدشہ ہیں، ہمارے یہاں ٹیسٹنگ کی بنیاد پر کیسز کی شرح دنیا کےبرابر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم کوئی بھی اقدام اٹھائیں گے اس کا اثر سب پر پڑےگا، پورا ملک ایک صورتحال کیساتھ چلے گا تو اس کا فائدہ سب کو ہوگا، کل وزیراعظم  کیساتھ میٹنگز کے بعد مزید14روز کے لاک ڈاؤن کا فیصلہ ہوا، گزشتہ روز سب صوبوں کا یہی خیال تھا کہ لاک ڈاؤن بڑھنا چاہیے، وفاق نے 14روز لاک  ڈاؤن بڑھایا اس کا مطلب ہے کوئی تو ایشو ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے اگلے 14دن سندھ میں لاک ڈاؤن مزید سخت کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کسی چیز کو نہیں کھولاجارہا ، سندھ میں لاک ڈاؤن صبح8سے5بجے تک کی پالیسی برقرار رہےگی ، موٹرسائیکل کی ڈبل سواری سے پابندی نہیں اٹھائی جائے گی۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہم نے پلمبر ، ہیئرڈریسر ، درزی کی دکانیں کھولنےسےمنع کردیاہے، آٹو موبل انڈسٹری کھولنے جارہے تھے اس پر بھی ہم نے منع کردیا، وفاق کو ہم نے سندھ کےایس او پیز دیئے ہیں، آٹو موبل انڈسٹری پر بات مانی گئی اور پھر سب نے نہ کھولنے پر اتفاق کیا۔

انھوں نے مزید کہا کہ ڈومیسٹک فلائٹس مزید ایک ہفتے نہ کھولنے پر اتفاق ہوا ،ملازمین کو فیکٹری تک لانے کیلئے کمپنی اپنی ٹرانسپورٹ چلائےگی، فیکٹری کی گاڑی میں40کی گنجائش ہےتو15سےزائد لوگ نہیں بیٹھ سکتے۔

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ پلمبر وغیرہ گھرجاکرکام کرسکیں گےاس کی ایس او پیز بنا رہے ہیں، فیکٹریز پر آنیوالے کو سینی ٹائز کیا جائے گا ،سماجی فاصلے کا خیال رکھاجائے گا ، ہر انڈسٹری کے باہر بورڈ پر ایس او پیز لکھے ہوں گے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ ہر ایک شخص کیلئے الگ ایس او پی ہوگا، الگ طریقہ کار ہوگا، سمجھ نہیں آرہا ہے کہ کنسٹرکشن کو اسوقت کھولنے کی کیا وجہ ہے، انڈسٹریزکےایس او پیز پر سب نے اتفاق کیا جس پر وزیر اعظم کومبارکباد دیتا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کو کہتاہوں کنسٹرکشن کی کوئی سائٹ نہیں کھلی ہونی چاہیے، کنسٹرکشن سائٹس ایس اوپیز کے بعدکھولنے کی اجازت دیں گے، کوئی شخص گھر بنارہا ہویا شہر،اسےپہلے انتظامیہ سے اجازت لینا ہوگا، پہلے کوئی چھپ چھپا کر کام کررہا تھا تو وہ اب نہیں کرسکے گا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ریسٹورنٹس کی ہوم ڈیلیوری بھی ایس اوپیز سے مشروط ہیں ، ریسٹورنٹس ایس اوپیز فالو کرکے ہی ہوم ڈیلیوری کرسکتے ہیں ، غریب اور مزدور طبقے کے ریسٹورنٹس کھولنے کے ایس اوپیز ہیں، چھوٹے ریسٹورنٹس کھولے تو وہاں بیٹھنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ شکرگزار ہوں کہ وزیراعظم نے میری باتیں تحمل سے سنیں، وزیراعظم نے کل کہا ہے2دن بعد علما سے ملاقات کریں گے، مذہبی اجتماعات پرجوبھی متفقہ فیصلہ ہووہ آپ اعلان کریں۔

انھوں نے کہا کہ تاجروں سے بات ہوئی تحمل سے میری بات سننےپران کاشکر گزار ہوں ، پہلے دن سے مؤقف ہے کچھ دن سخت لاک ڈاؤن کریں تو ہی فائدہ ہوگا۔

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ دنیاوی چیزیں بھول جائیں رمضان قریب سے اللہ کی عبادت گھروں سے کریں، وائرس پراسوقت تک قابو نہیں ہوسکتا جب تک سخت لاک ڈاؤن نہ ہو، مستقبل میں وائرس کا حل نظر نہیں آرہا مگر اللہ بڑا ہے وہی ہمیں نجات دلائےگا۔

مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ خاص طورپر بزرگ لوگوں کو یہ وائرس بہت جلدی متاثر کرتا ہے، باہر جانیوالے نوجوان گھر کے اندر جانے سے پہلے خود کو سینی ٹائز کریں، آپ نے ایک زندگی بچائی تو سب گناہ دھل جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس صاحب کوہم اپنامؤقف صحیح نہیں سمجھاسکے ، کوشش کریں گےاعلیٰ عدالت کو اپنے اقدامات سےآگاہ کریں، ہم سےبھی غلطیاں ہوئیں لیکن کچھ بھی نہ کرناسب سےبڑی غلطی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ یونین کونسل کو بند کرنے کافیصلہ غلط نہیں تھا ،یونین کونسل کی پرانی سرحدوں کا معاملہ بیچ میں آیا ، ہیلتھ سیکٹر کے پاس یوسی سے متعلق فہرستیں اپ ڈیٹ نہیں تھیں ، میرا مذاق اڑایا گیا مگر مجھے جو پتہ ہے وہ میں آپ کو نہیں بتاسکتا۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ڈسڑکٹ ایسٹ کی 11یوسیز میں زیادہ کیسز سامنے آئے، ان یوسیزمیں کورونا کے کل 234 کیسز سامنے آئے تھے ، جمشید ٹاؤن میں کورونا کے72کیسز تھے، ان یوسیز سےتعلق رکھنے والے 5مریض وینٹی لیٹرز پر بھی تھے، سب سے زیادہ اموات بھی انھی یوسیز سے ہورہی تھی۔

انھوں نے کہا کہ ہماری غلطیوں کوکبھی معاف بھی کردیں ،کام نیک نیتی سے ہورہا ہے، افسوس ہے سپریم کورٹ میں سندھ کی صورتحال نہ سمجھا سکے، جب چیزیں متنازع ہوجاتی ہیں تو ان کو سنبھالنامشکل ہوجاتا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے پاس اینٹی باڈی ٹیسٹنگ کٹس بھی آگئی ہیں، ہمیں سیکٹرز اورجغرافائی کی طرف دھیان دینا چاہیے ، 12 ارب میں سے3ارب روپے کوروناایمرجنسی فنڈمیں دیئےہیں، 28 ملین ایکسپو سینٹر آئیسولیشن پر خرچ کئےگئے ہیں اور انڈس اسپتال کو 300ملین روپے دیئے۔

راشن کی تقسیم کے حوالے سے مرادی علی شاہ نے کہا کہ ابھی تک سندھ حکومت نے ڈھائی لاکھ راشن بیگز تقسیم کئے، جن کو راشن تقسیم کئے، ان کے شناختی کارڈنمبر موجود ہیں آڈٹ کرالیں، میں اپنی گاڑی میں بھی ایس او پی پر عمل کرتاہوں ،جن لوگوں کو اپنا نام کہیں نہیں نظرآرہا ان کا تو کوئی علاج نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری صرف ایک ترجیح ہے کہ لوگوں کی جانیں بچائیں،حکومت کی ہدایت پر عمل کریں اور سماجی فاصلے رکھیں، ہاتھ جوڑ کر کہتاہوں لوگوں کی زندگی کا سوچیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں