کراچی / لاڑکانہ : وزیراعلٰی سندھ سید مراد علی شاہ نے الزام لگایا ہے کہ وفاقی سطح کے ہراجلاس میں ایک مخصوص وزیراعلٰی کو ضرور شامل کیا جاتا ہے اور باقی کو نکال دیا جاتا ہے، وفاقی حکومت اب یہ کام نہ کرے، انہوں نے عمران خان کو ملازمت کی پیش کش بھی کردی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وفاقی سطح پر جب بھی کوئی کمیٹی بنتی ہے تو اس میں صرف ایک وزیر اعلیٰ نظر آتا ہے۔ ملک کے مسائل کا حل صوبہ سندھ میں ہے، وزیر اعظم کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ چاروں صوبوں کو ساتھ لے کر چلیں، سندھ کو الگ کرنے کی کوشش کریں گے تو ” گو نواز گو“ کے نعرے لگیں گے۔
یہ بات انہوں نے گڑھی خدا بخش اور کراچی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، سندھ کے وزیراعلیٰ نے کپتان کو ملازمت کی پیش کش کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کرکٹ کھیلیں وہ ابھی بھی سیمی فائنل اور فائنل میں الجھے ہوئے ہیں۔
عمران خان ہوتے تو پاکستان ٹیم کل کا میچ بھی ہار جاتی، انہیں دوبارہ سے کرکٹ کھیلنی چاہئیے اور اگر انہیں نوکری چاہئیے تو سندھ کرکٹ ایسوسی ایشن کو سفارش کر سکتا ہوں۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹوزرداری کے مطالبات کے حوالے سے حکومت پر دباؤ ڈالیں گے۔ سانحہ کار ساز کے شہداء کی قبروں پر حاضری کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سی ٹی ڈی کو سانحہ کار ساز کی دوبارہ سے تفتیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
مقدمہ پرانا ہونے کی وجہ سے ملزمان تک پہنچنا ضروری ہے لیکن ہم سانحہ کے ذمہ داروں تک ضرور پہنچیں گے۔ وزیراعلٰی سندھ کے انداز اوراطوار بتارہے ہیں کہ وہ وفاق اور کپتان سے ایک ساتھ مقابلے کے لیےتیاری کررہے ہیں۔