کراچی : سندھ سیکریٹریٹ میں بیورو کریسی نے نئے وزیراعلیٰ کو الو بنا دیا، سندھ کے نئے سائیں کی نئی ٹیم تین دن میں پرانے طور طریقے اپنا بیٹھی۔ وزراء اور مشیروں کی سترہ رکنی ٹیم کی اکثریت سندھ سیکریٹریٹ میں اپنے ناموں کی تختیاں لگواکر غائب ہوگئی۔ عمارت کا ایک حصہ کباڑیئے کی دکان بن گیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ صرف ایک دن کیلئے کیا گئے سندھ سیکریٹریٹ کانقشہ ہی بدل گیا، نئے سائیں کانیا دور محض تین دن میں ہی پرانا ہوگیا۔ نئی کابینہ کے نئے ارکان کا جوش و ولولہ وقت سے پہلے ہی ٹھنڈا ہوگیا۔
عوامی سیکریٹریٹ عوامی نمائندوں سے تیسرے ہی روز خالی ہوگیا، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی سترہ رکنی ٹیم میں سے چودہ وزراء و مشیر غائب ہیں، صرف تین نےحاضری لگائی، جام مہتاب ڈہر، شمیم ممتاز اور سعیدغنی اپنے دفاتر میں موجود رہے۔ باقی کا کسی کو کچھ نہیں پتہ کہ وہ کہاں ہیں۔
نئی ٹیم کو واٹس ایپ کا خوف نہ نئے سائیں کی جانب سے دی جانے والی وارننگ کا ڈر ہے۔ سترہ رکنی نئی ٹیم نے پرانے وزراء مشیروں کی نام کی تختیاں اکھاڑ پھینکیں۔ بلڈنگ کا ایک حصہ کباڑیئے کی دکان کا منظر پیش کرنے لگا اس کے علاوہ چھتوں کا پلستر بھی جگہ جگہ سے اکھڑ گیا ہے،۔
سندھ سیکریٹریٹ میں گندگی کے ڈھیر لگ گئے فائلیں گلیوں میں رلنے لگیں سابق وزراء اورمشیران کی تختیاں کچرے کےڈھیر میں پھینک دی گئیں، صرف تین دن میں سندھ سیکریٹریٹ کی عمارت کا نقشہ ہی بدل گیا۔ کباڑسے بھری ٹوٹ پھوٹ کی شکار عمارت نئی سرکار کی توجہ کی منتظر ہے۔