تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

فیس بک کو حکم کی خلاف ورزی مہنگی پڑ گئی، 12 ارب روپے سے زائد جرمانہ عائد

لندن: برطانوی اتھارٹی نے حکم کی خلاف ورزی کرنے پر فیس بک پر 12 ارب روپے سے زائد جرمانہ عائد کردیا۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق برطانیہ کی مسابقتی اینڈ مارکیٹس اتھارٹی نے فیس بک پرگفی نامی کمپنی غیرقانونی طریقے سے خریدنے پر  پانچ کروڑ پانچ لاکھ برطانوی پاؤنڈز جرمانہ عائد کیا۔

یہ رقم پاکستانی کرنسی کے حساب سے 12 ارب 10 لاکھ  97 لاکھ 15 ہزار 77 روپے کے قریب بنتی ہے۔

اتھارٹی کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ فیس بک کی جانب سے گفی نامی کمپنی خریدی گئی تھی، اس معاملے کی تحقیقات کی گئیں تو اُس میں ریگولیٹر کے حکم کی خلاف ورزی سامنے آئی۔

کمپیٹیشن اینڈ مارکیٹس اتھارٹی (CMA) کے مطابق تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ فیس بک نے منافع اور لالچ کے چکر میں دانستہ طور پر حکم کی خلاف ورزی کی۔

سی ایم اے نے بتایا کہ فیس بک پر جرمانہ عائد کرنے کا مقصد خبردار کرنا اور پیغام کو واضح کرنا ہے کہ کوئی بھی کمپنی قانون سے بالا نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: فیس بک کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ

ریگولیٹر نے کہا کہ فیس بک نے گفی کے حصول کے حوالے سے ضروری معلومات فراہم نہیں کی ہیں جبکہ اس کے بارے میں اسے بار بار خبردار کیا گیا۔آرڈر کی خلاف ورزی کرنے پر کمپنی کو 50 ملین پاؤنڈ اور بغیر اجازت کے اپنے چیف شکایتی آفیسر کو دو بار تبدیل کرنے پر 5 لاکھ پاؤنڈز کا جرمانہ عائد کیا گیا۔

اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ سی ایم اے نے فیس بک سے معاملے کی وضاحت دینے کے لیے متعدد بار رابطہ کیا، جس پر منتظمین نے کسی قسم کی کوئی معلومات فراہم نہیں کیں، حتی کہ دو عدالتوں میں کیسز میں شکست کے باوجود بھی فیس بک نے جرم کی خلاف ورزی کی۔

سی ایم اے کے شعبہ انضمام کے سینئر ڈائریکٹر جوئل بامفورڈ نے کہا کہ یہ کسی بھی کمپنی کے لیے انتباہ ہے جو یہ سمجھتی ہے کہ وہ قانون سے بالاتر ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فیس بک نفرت پھیلانے کا ذریعہ ہے، سابق ملازمہ کے سنگین الزامات

دوسری جانب  فیس بک نے کہا کہ وہ اس فیصلے پر نظرثانی کرے گی اور اس کے اختیارات پر غور کرے گی۔ رپورٹ کے مطابق  اتھارٹی نے گزشتہ سال جون میں GIF شیئرنگ پلیٹ فارم کے حصول کی تحقیقات شروع کی تھی۔

Comments

- Advertisement -