واشنگٹن : امریکی نشریاتی ادارے(سی این این) نے اقوام متحدہ میں تقریر کے دوران ناجائز ریاست اسرائیل پر تنقید کرنے والے ڈاکٹر مارک لیماؤنٹ کو ملازمت سے برطرف کردیا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی پروفیسر ریسرچ اسکالر مارک لیماؤنٹ نے اقوام متحدہ یوم یکجہتی فلسطین کے موقع پر تقریر کرتے ہوئے غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا جس پر رد عمل دیتے ہوئے امریکی نشریاتی ادارے نے فوری طور پر مارک لیماؤنٹ ملازمت سے نکال دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سی این این کے ترجمان نے پروفیسر کو ادارے سے برطرف کیے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ’اب ڈاکٹر مارک لیماؤنٹ نشریاتی ادارے کا حصّہ نہیں ہیں اور ان کا ادارے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ سی این این نے پروفیسر کو ادارے سے نکالے جانے کی وجہ نہیں بتائی، تاہم مارک لیماؤنٹ کو برطرف کرنے کا فیصلہ اینٹی ڈیفیمیشن لیگ اور دیگر گروپس کی جانب سے اسرائیل مخالف تقریر کرنے پر کیا گیا تھا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مارک لیماؤنٹ نے اقوام متحدہ میں تقریر کے دوران فلسطینی عوام پر ڈھائے جانے والی اسرائیلی مظالم پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا تھا کہ عالمی برادری کو اسرائیل کا بائیکاٹ کرنا چاہیئے۔
سی این این سے برخاست کیے جانے والی پروفیسر کا کہنا تھا کہ ہمیں عملی اقدامات کرتے ہوئے عالمی اور مقامی سطح پر کارروائی کرنی چاہیے، ہمارے پاس الفاظ کے علاوہ سیاسی کارروائی کے ذریعے بھی یکجہتی کا موقع ہے۔
مارک لیماؤنٹ نے تقریر کے دوران کہا تھا کہ ’دریا سے سمندر تک صرف فلسطین کی آزادی‘۔
ائ ڈی ایل کے سینیئر نائب صدر نے مارک لیماؤنٹ کی تقریر پر رد عمل دیتے ہوئے کہا اقوام متحدہ میں منعقد ہونے والا ’یوم یکجہتی فلسطین‘ کا پروگرام نفرت اور انتشار کو ہوا دیتا ہے۔
اے ڈی ایل کے سینیئر نائب صدر کا کہنا تھا کہ ’جو لوگ دریا سے سمندر تک کی اصطلاح استعمال کرتے ہیں وہ صیہونی ریاست اسرائیل کے خاتمے کی بات کرتے ہیں‘ جبکہ دیگر گروپس کا کہنا ہے کہ ’دریا سے سمندر تک‘ کا جملہ اسرائیل کو ختم کرنے کا ایک کوڈ ہے جسے حماس سمیت دیگر مزاحمتی تنظیمیں استعمال کرتیں ہیں۔
دوسری جانب پروفیسر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کیا کہ ’دریا سے سمندر تک‘ جملہ استعمال کرنے کا مطلب کسی کے خاتمے کا مطالبہ نہیں تھا۔
I support Palestinian freedom. I support Palestinian self-determination. I am deeply critical of Israeli policy and practice.
I do not support anti-Semitism, killing Jewish people, or any of the other things attributed to my speech. I have spent my life fighting these things.
— Marc Lamont Hill (@marclamonthill) November 29, 2018
ڈاکٹر مارک لیماؤنٹ کا کہنا تھا کہ میں فلسطین کی آزادی و خود مختاری کی حمایت کرتا تھا اور کرتا ہوں، میری تقریر سے جو بھی مطلب نکالا گیا ہو میں اس کی مخالفت کرتا ہوں۔
خیال رہے کہ مارک لیماؤنٹ ٹیمپل یونیورسٹی میڈیا اسٹڈیز کے پروفیسر ہیں اور امریکی نشریاتی ادارے (سی این این) میں سیاسی حالات و معاملات پر اپنے ماہرانہ تجزیے و تبصرے پیش کرتے ہیں۔