غزہ میں جنگ کے بعد پہلی غیر ملکی صحافی نے غزہ کا دورہ کیا اور غزہ میں اسرائیل کی خود ساختہ جنگ کا آنکھوں دیکھا احوال دنیا سے بیان کر دیا۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی رپورٹر کلیریسا وارڈ متحدہ عرب امارات کی میڈیکل ٹیم کے ساتھ غزہ پہنچیں اور بتایا کہ غزہ کی تباہی پریشان کن اور تکلیف دہ ہے۔
CNN reporter Clarissa Ward is the first Western journalist to enter Gaza since October 7.
She describes what she witnessed in Gaza as "harrowing," "chilling," and "sobering."
Clarissa entered Gaza with an UAE medical team. There was an Israeli military strike near the field… pic.twitter.com/BLJzMJvB9q
— Clash Report (@clashreport) December 14, 2023
امریکی صحافی نے کہا کہ غزہ میں ہولناکیاں جاری ہیں اور ہم تو بہت آرام دہ صورتحال میں ہیں، غزہ کے لوگوں کی تکلیفوں کا اندازہ لگانا بہت مشکل ہے، اسپتال بچوں اور خواتین سے بھرے ہوئے ہیں۔
غزہ کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے امریکی خاتون رپورٹر کی آواز بھر آئی، ان کا کہنا تھا اسپتال میں داخل زخمیوں کے جسم بری طرح جھلسے ہوئے ہیں، اسپتال میں موجود چھوٹے اور یتیم بچوں کو یہ بھی معلوم نہیں کہ جنگ کیا ہے۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر سے اسرائیلی فورسز نے غزہ میں سفاکانہ بمباری شروع کر رکھی ہے جس میں اب تک 18ہزار سے زائد اموات ہو چکی ہیں جبکہ 55ہزار کے قریب افراد زخمی ہیں، شہدا اور زخمیوں میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔