راولپنڈی/ لندن: آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے برطانوی وزیرداخلہ تھریسا مے سے ملاقات کی ہے جس میں انہوں نے عالمی سطح پردہشت گردوں کی فنڈنگ اور رابطوں کی روک تھام پربرطانیہ کی جانب سے اہم کردار ادا کرنےپرزوردیاہے۔
جنرل راحیل شریف نے برطانوی حکام سے ہونے والی ملاقاتوں میں موقف اختیار کیا کہ دہشت گردون کی فنڈنگ اور ان کے رابطے روکنے کے لئے برطانیہ اپنا کردارادا کرے۔
اس سے قبل برطانیہ کے رائل یونائیٹڈانسٹی ٹیوٹ میں خطاب کرتے ہوئے راحیل شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیکیورٹی کی صورتحال بہتر ہوئی ہے اوروہاں معاشی سرمایہ کاری کے بہترین مواقع موجود ہیں۔
انہوں نے اس عزم کا اعادہ بھی کیا کہ ملک میں امن و امان مکمل طور پر قائم ہونے تک کاروائیاں جاری رہیں گی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم افغانستان میں مستقل قیام امن کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور تعاون جاری رکھیں گے لیکن سب کو ان عناصر سے خبردار رہنا چاہیئے جو کہ امن کی راہ میں رکاوٹ بنتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ افغانستان کے ساتھ ہمارے برادرانہ تعلقات اورخون کے رشتے ہیں تاہم قیام امن کے لئے عالمی تعاون اور سرحدی انتظام ضروری ہے۔
جنرل راحیل شریف نے یہ بھی کہا کہ بھارت کی جانب سے مداخلت ، لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی اور پاکستان مخالف سرگرمیاں خطے میں قیامِ امن کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔
انہوں نے ایک بار پھر کشمیر کو برصغیر کی تقسیم کا نامکمل ایجنڈا قراردیتے ہوئے کہا کہ عالمی طاقتیں اگر خطے میں حقیقی قیام امن چاہتی ہیں تو مسئلہ کشمیرکوکشمیری عوام کی خواہشوں کے مطابق حل کیا جائے۔