راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے13 دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی۔
پاک فوج کے شعبہ برائے تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق جنرل قمر جاوید باجوہ نے ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث دہشت گردوں کی سزائے موت میں توثیق کر دی، سپہ سالار نے سات دہشت گردوں کی قیدکی سزاکی بھی توثیق کی۔
یہ دہشت گرد 202افراد کے قتل عام میں ملوث تھے، دہشت گردوں نے51 سیکیورٹی اہلکار،151عام شہریوں کو نشانہ بنایا تھا.
آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردحملوں میں 249 افراد زخمی ہوئے تھے، ان دہشت گردوں میں منیر رحمان، محمدبشیر، حافظ عبداللہ، بخت اللہ شامل ہیں.
ساتھ ہی شاہ خان، سہیل خان، داؤدشاہ، محمد منیر کی سزائے موت کی توثیق کی گئی. علی شیر،حبیب اللہ ، محمدآصف ،گل شاہ ،جلال حسین دہشت گردوں کی فہرست میں شامل ہیں.
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق تمام دہشت گردمسلح افواج، سیکیورٹی ایجنسیز، تعلیمی اداروں،قومی جرگے پرحملوں میں ملوث تھے۔
دہشت گردرکن قومی اسمبلی رشید اکبرنیوانی کےگھرپرحملےمیں بھی ملوث تھے، جس میں 21 افرادشہید 59زخمی ہوئے تھے۔
دفاع پاکستان کے لیے ہم سب یک جان ہیں، آرمی چیف
آئی ایس پی آر کے دہشت گرد محمد بشیرسینیٹر عطا الرحمان کے گھر پر حملے، دہشت گرد عبداللہ سیکیورٹی فورسز پر حملے میں ملوث تھا، جس میں لیفٹیننٹ کرنل انورعباس سمیت 3جوان شہید،15زخمی ہوئے تھے۔
دہشت گرد بخت اللہ نے 14سپاہیوں کو شہیداور 39کوزخمی کیاتھا، دہشت گردشاہ خان بھی فورسز پر حملے میں ملوث تھا، دہشت گردسہیل کوہاٹ ٹنل پرحملےمیں، دہشت گردداؤدشاہ شہریوں، فورسزپرحملوں میں، دہشت گرد محمد منیر قانون نافذ کرنے والے اداروں پر، دہشت گردحبیب اللہ سوات میں پرائمری اسکول اور فورسزپرحملے میں ملوث تھا۔
دہشت گردمحمد آصف دو معصوم شہریوں کےقتل، فورسزپرحملے میں ملوث تھا، دہشت گردگل شاہ کے فورسزپرحملے میں پانچ سپاہی زخمی ہوئے تھے، دہشت گردجلال حسین کے فورسزپرحملے میں دو سپاہی شہید ہوئے تھے، دہشت گردعلی شیرسوات میں پرائمری اسکول،فورسزپرحملے میں ملوث تھا۔
یاد رہے کہ یوم دفاع کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ پچھلی دو دہائیوں میں دنیا بھر میں دہشت گردی کی جو لہر اُٹھی، پاکستان بھی اس کا نشانہ بنا، ہم پر دہشت اور خوف مسلط کرنے کی کوشش کی گئی، مگر سلام ہے پاکستانی قوم اور محافظوں کو جو اس مشکل وقت میں ڈٹے رہے۔