آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ فوج کی سیاست میں مداخلت غیر آئینی ہے، آئندہ فوج کسی سیاسی معاملے میں مداخلت نہیں کرے گی۔
جی ایچ کیو راولپنڈی میں یوم دفاع و شہدا کی پروقار تقریب سے خطاب میں جنرل قمر جاوید باجوہ نے بطور آرمی چیف اپنے آخری خطاب میں کہا کہ فوج کا بنیادی کام ملک کی جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت ہے، وطن کی خاطر جانوں کا نذرانہ دینے والوں کی عظمت کو سلام پیش کرتا ہوں۔
آرمی چیف نے کہا: ’پچھلے سال فروری میں فوج نے سوچ و بچار سے فیصلہ کیا کہ آئندہ کسی معاملے میں مداخلت نہیں کرے گی۔ کئی حلقوں نے فوج کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ فروری میں یہ فیصلہ کیا کہ فوج اب سیاسی عمل میں کبھی حصہ نہیں لے گی۔ فوج پر تنقید سیاسی جماعتوں کا حق ہے لیکن الفاظ کا غیر مناسب استعمال درست نہیں۔‘
ایک جعلی اور جھوٹا بیانیہ بنا کر ملک میں ہیجان کی کیفیت پیدا کی گئی! اور اب اس جھوٹے بیانیے سے راہ فرار اختیار کی جارہی ہے، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجودہ#ARYNews #COAS pic.twitter.com/7pIIC6NQcf
— ARY NEWS (@ARYNEWSOFFICIAL) November 23, 2022
جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ ایک جھوٹا سیاسی بیانیہ بنا کر فوج کی قیادت پر الزام تراشی کی گئی، فوج کی قیادت کے خلاف غیر مناسب الفاظ میں مہم چلائی گئی، فوج کی قیادت کے پاس جھوٹے بیانیے کا جواب دینے کے لیے کافی مواقع تھے تاہم صبر سے کام لیا۔
انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں بھی اپنے ماضی کے طرزِ عمل پر نظر ثانی کریں گی، وثوق سے کہہ رہا ہوں کہ اس وقت پاکستان سنگین معاشی مسائل کا شکار ہے، کوئی ایک سیاسی جماعت تنہا پاکستان کو اس معاشی بحران سے نہیں نکال سکتی، تمام سیاسی جماعتیں اس صورتِ حال کا درست ادارک کر کے آگے بڑھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں سے بھی غلطیاں ہوئی ہیں، ہمیں یہ سوچ اور طرز عمل ختم کرنا ہوگا تاکہ جو بھی نئی حکومت آئے وہ الیکٹڈ ہو، ہم سب نے متحد ہو کر پاکستان کی ترقی کے لیے کام کرنا ہے، شخصیات کوئی بھی ہوں پاکستان نے آگے بڑھنا ہے، ہار جیت سیاست کا حصہ ہوتی ہے۔