تازہ ترین

ملک میں معاشی استحکام کیلئےاصلاحاتی ایجنڈےپرگامزن ہیں، محمد اورنگزیب

واشنگٹن: وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ملک...

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

جنوبی ایشیا میں دیرپا امن و استحکام کا دارومدار تنازعات کے جلد حل میں ہے، آرمی چیف

لندن : آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ نے کہا جنوبی ایشیامیں دیرپاامن واستحکام کا دارومدارتنازعات کےجلدحل میں ہے، سیکیورٹی کی بہتر صورتحال سے غیرملکی سرمایہ کاری کی راہ ہموارہوگی۔

تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے برطانیہ میں انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیزمیں "پاکستان کے علاقائی سکیورٹی سے متعلق نکتہ نظر "کے موضوع پر اظہار خیال کیا۔

آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ نے اپنے خطاب کے دوران پاکستان میں بہتر ہوتی ہوئی امن و امان کی صورتحال سمیت قومی سلامتی اورجنوبی ایشیامیں تازہ پیش رفت پر کہا جنوبی ایشیاء میں دیرپا ترقی اور امن و استحکام کا مکمل دار و مدار دیرینہ تنازعات کے جلد حل میں ہے ۔

آرمی چیف کا کہنا تھا پاکستان امن اوراستحکام اورپائیدارترقی کی جانب گامزن ہے، دیرپاامن واستحکام اورپائیدار ترقی کے عمل کو بین الاقوامی شراکت اورتعاون سے مزید تقویت ملے گی ، علاقائی چیلنجزسے نبر دآزما ہونے کیلئے عالمی تعاون ضروری ہے۔

جنرل قمر جاوید باجوہ نے مزید کہا کہ سیکیورٹی کی بہتر صورتحال سے غیرملکی سرمایہ کاری کی راہ ہموارہوگی،اور علاقائی رابطہ کاری کا خواب بھی شرمندہ تعبیر ہوسکے گا ، بلاشبہ علاقائی روابط کے فروغ کیلئے بیرونی سرمایہ کاری کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔

آرمی چیف نے زور دیا کہ جنوبی ایشیا میں دیرپا امن و استحکام کا دارومدار تنازعات کے جلد حل میں ہے، خطے کے دیرینہ اور حل طلب تنازعات کاجلدحل نکالا جانا چاہیئے۔

خیال رہے آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ سرکاری دورے پر لندن میں موجود ہیں، آرمی چیف برطانیہ کے سینئر سول اور فوجی حکام سے اہم ملاقاتیں کریں گے، دورے میں جیواسٹریٹجک، دفاعی اور سیکیورٹی امور پر بات چیت ہوگی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق اہم شخصیات سے ملاقاتوں میں باہمی دلچسپی کے امور اور جیواسٹریٹجک ماحول پر گفتگو ہوگی، اس کے علاوہ ملاقاتوں میں دفاعی اور سیکیورٹی تعاون کے امور بھی زیر غور آئیں گے۔

Comments

- Advertisement -