تازہ ترین

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

خبردار! سافٹ ڈرنکس آپ کو قبل ازوقت بوڑھا کررہی ہیں

آج کل کی تیزرفتاراورفیشن ایبل دنیا میں سافٹ ڈرنکس ہماری روز مرہ کی غذائی ضروریات کا انتہائی اہم جزبن کر رہ گئی ہیں۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ سافٹ ڈرنکس آپ کو چھ اقسام کے کینسر میں مبتلا کرسکتی ہے اور اس کے علاوہ لاتعداد بیماریاں انہی ڈرنکس کے سبب آپ کے بدن میں جگہ بنالیتی ہیں۔

اگر آپ یا آپ کے بچے سافٹ ڈرنکس کے دلدادہ ہیں تو یہ پوسٹ پڑھنا آپ کے لیے بے حد ضروری ہے کیوںکہ جدید تحقیق کے مطابق سافٹ ڈرنک کا زیادہ استعمال نہ صرف یہ کہ انسان کو بیمار کرتا ہے بلکہ جسم کو اندر سے کھوکھلا کرکے قبل از وقت بوڑھا بھی کردیتا ہے۔

سافٹ ڈرنکس کے استعمال سے ہونے والی عام بیماریاں


ان سافٹ ڈرنک کا سب سے اہم جز مٹھاس ہے۔ مٹھاس یا تو چینی سے پیدا کی جاتی ہے یا مصنوعی چینی سے، مصنوعی چینی (سکرین) شوگر کے مریضوں کے لیے استعمال کی جاتی ہے، لیکن ان بوتلوں میں چینی کی جو مقدار شامل کی جاتی ہے اس کی وجہ سے دانتوں اور ہڈیوں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ چینی کی یہ مقدار شوگر، دل اور جلد کے امراض پیدا کر رہی ہے اور سب سے بڑھ کر یہ مٹاپے کا سبب بن رہی ہے۔جبکہ مصنوعی چینی والے مشروبات بھی آدھے سر کا درد، یادداشت کی کمزوری ، ڈیپریشن ، چڑچڑا پن، مرگی، متلی ، دست ، نظر کی کمزوری اور جلد پر خارش جیسی بیماریاں ہمیں تحفے میں دے رہے ہیں۔

سافٹ ڈرنکس کے دیر سے نظرآنے والے نقصانات


بچوں کے دانتوں سے متعلق کیے جانے والے سروے سے ثابت ہوا ہے کہ کولڈ ڈرنک کے شوقین بچوں کے دانتوں کی حفاظتی تہ ختم ہو چکی ہے۔ یہ تجربہ چوہوں پر کیا گیا۔ انھیں یہ بوتلیں پلائی گئیں۔ ان چوہوں کے دانت چھ ماہ میں گھس گئے۔ یہ بوتلیں تیزابیت پیدا کرنے میں بھی بہت تیز ہیں۔ انسانی دانت کو کوکا کولا کی ایک بوتل میں رکھا گیا۔ وہ دانت بالکل نرم اور بھربھرا ہو گیا۔ زنگ آلود چیزوں کو صاف کرنے کے لئے فاسفورک ایسڈ استعمال ہوتا ہے، اس طرح معدے میں تیزابیت پیدا ہوتی ہے، ہضم کا عمل سست ہوتا ہے ، غذا دیر سے ہضم ہوتی ہے۔

ان مشروبات میں چٹخارہ پیدا کرنے کے لئے کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس شامل کی جاتی ہے۔ اس گیس سے بلبلے اٹھتے ہیں۔ ان بلبلوں سے ہم لذت محسوس کرتے ہیں۔ لیکن یہ وہ گیس ہے جو ہم سانس کے ذریعے خارج کرتے ہیں۔ اب اسی گیس کو ان مشروبات کے ساتھ اندر لے جانا بالکل غیر فطری عمل ہے۔ کاربن ڈائی آکسائیڈ کو تو ہم باہر نکالتے ہیں۔

قبل ازوقت بڑھاپا


کاربن ڈائی آکسائیڈ کی وجہ سے مشروب سرد ہوجاتا ہے اور پینے پر فرحت بخش لگتا ہے، مگر اسی خاصیت کی بنا پر ہمارے جسمانی نظام اور معدے پر دوچند بوجھ بڑھتا ہے، ایک تیزابیت کی وجہ سے، اور دوسرا مشروب کے درجہ حرارت کی وجہ سے جو عموماً صفر ڈگری سینٹی گریڈ ہوتا ہے، جبکہ انسانی جسم کا عام درجہ حرارت 37ڈگری سینٹی گریڈ ہے، اس فرق کو مٹانے کے لیے معدے کو فاضل کام کرنا پڑتا ہے۔کھانے کے دوران ان مشروبات کے استعمال سے ہاضمے کے مددگار کیمیائی خامرے ختم ہوکر معدے پر کام کا مزید بوجھ ڈال دیتے ہیں کیونکہ اسے خامروں کا کام بھی کرنا پڑتا ہے۔ یوں معدہ جلد جواب دے جاتا ہے اور کھانا ہضم ہونے میں دقت ہوتی ہے۔ معدے کی خرابی سے اس میں گیسیں اور دیگر زہریلے مادے بنتے ہیں جو انتڑیوں میں جذب ہوکر جسم کو وقت سے پہلے بوڑھا کردیتے ہیں۔

کینسرکا سبب


سیاہی مائل مشروبات میں ایک چیز کیفین شامل ہوتی ہے۔ اس سے شروع میں چستی پیدا ہوتی ہے اور پھر سستی پیدا ہوتی ہے۔ کیفین یادداشت کم کرنے ، چڑچڑا پن ، بے چینی اور دل کی دھڑکن کو بے قاعدہ بنانے کا ماہر ہے۔ اس سے 6 قسم کے کینسر پیدا ہوتے ہیں۔ ان میں پیٹ اور مثانے کے کینسر زیادہ پیدا ہوتے ہیں۔

اس کے علاوہ ہائی بلڈ پریشر ، پیٹ کے اندرونی زخم اور پیدا ہونے والے بچوں میں پیدائشی خرابیاں دیکھی گئی ہیں۔ کیفین والے مشروبات پینے سے بچوں کے جسم سے کیلشیم زیادہ مقدار میں خارج ہوتا ہے۔ ان بوتلوں کے پانی کو ایک مدت تک خراب ہونے سے بچانے کے لیے ایک کیمیکل سلفر آکسائیڈ یا سوڈیم بنزانک ایسڈ شامل کیا جاتا ہے۔ ان دونوں سے سانس کی تکلیف ، جلد پر خارش، اور بے چینی ہوتی ہے۔ ان تمام کے علاوہ رنگ بھی شامل کیے جاتے ہیں۔ ان کے اپنے کیمیکلز ہوتے ہیں۔

نقصان دہ رنگوں کا استعمال


کینیڈا اور بعض ممالک میں تو ان رنگوں کے استعمال پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ بین الاقوامی قانون کے مطابق ان بوتلوں میں جو اجزا شامل کیے جا رہے ہیں ان کے نام بوتل پر پرنٹ ہونے چاہیں۔ لیکن ہمارے ہاں مارکیٹ میں موجود سافٹ ڈرنک پر پر یہ اجزا نہیں لکھے جاتے۔ لہٰذا آپ جب بھی سافٹ ڈرنک پینے لگیں تو ان سب باتوں کو ذہن میں ضرور رکھیے گا۔

Comments

- Advertisement -